اِنتظامی کونسل نے دیہی ترقی محکمہ کو زمین کی منتقلی کی منظوری دی

0
0

اننت ناگ میں رول سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ اِنسٹی چیوٹ ( آر ایس اِی ٹی آئی )کاقیام عمل میں لایا جائے گا
اِنتظامی کونسل نے ریسرچ سینٹر اننت ناگ اور مِلک پروسسنگ سینٹر بڈگام کیلئے اَراضی کی منتقلی کی منظوری دی
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں رورل سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ اِنسٹی چیوٹ ( آر ایس اِی ٹی آئی) کے قیام کے لئے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے حق میں بنگی نوگام ا ننت ناگ میں چار کنال اَراضی کی منتقلی کو منظور ی دی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری نے شرکت کی۔مرکزی وزارتِ دیہی ترقی کی رول سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی) ایک پہل ہے جس کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں کاروباری ترقی کے لئے لئے تیار دیہی نوجوانوں کی تربیت اور ہنر کی اپ گریڈیشن فراہم کرنے کے لئے وقف بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا ہے ۔آر ایس اِی ٹی آئی کا انتظام مرکزی اور سٹیٹ حکومتوں کے فعال تعاون سے بینکوں کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔یہ مختلف شعبوں میں سکل ڈیولپمنٹ پروگرام پیش کرتے ہیں۔ یہ پروگرام زراعت ،مصنوعات کے پروگرام( جیسے لباس ، ڈیزائن ، بیکری)،آٹوموبائل ، ریڈیو اور ٹی وِی کی مرمت اور سکل ڈیولپمنٹ سے متعلق پروگراموں اور خواتین کے لئے ہنرمند ی کے فروغ کے عمومی پروگراموں سے متعلق ہیں۔اِنتظامی کونسل میںسلر اننت ناگ میں 500 کنال 11 مرلہ اراضی شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگری کلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ( ایس کے یو اے ایس ٹی ) کشمیرکو ریسرچ سٹیشن اور اضافی کرشی وگیان کیندروں کے قیام کے لئے منتقل کرنے کی منظوری دی۔ ریسرچ سٹیشن زرعی کاشت کاری میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے اور کسانوں کی معاشی خوشحالی کو بڑھانے کے لئے سائنسی ٹیکنالوجی فراہم کرے گا۔ ریسرچ سٹیشن اور اضافی کرشی وگیان کیندر کے قیام سے بڑی تعداد میں توسیعی پروگراموں کے ذریعے زرعی ٹیکنالوجیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور کسانوں کے بیج ، پودے لگانے کے مواد ، نامیاتی مصنوعات ، بائیو فرٹیلائزر، مویشیوں اور پولٹری جیسے معیاری آدانوں کی پیداوار میں بڑا اثر پڑے گا۔ایک اور اہم پیش رفت میں چاڈوربڈگام میں مِلک پروسسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لئے 47کنال 13مرلہ اَراضی محکمہ بھیڑ و پشو پالن محکمہ کے حق میں منتقل کرنے کی بھی منظور ی دی گئی ہے۔مِلک پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے قیام سے کثیرالجہتی فوائد حاصل ہوں گے جس میں معاشی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، بہتر غذائیت، غذائی تحفظ اور زرعی طریقوں میں اضافہ شامل ہے۔ یہ معیشت اور کمیونٹیوں کی مجموعی فلاح وبہبود کو فروغ دے کر ڈیری اِنڈسٹری کو اَپ گریڈ کرے گا۔جموںوکشمیر میں ڈیری صنعت یوٹی کی معیشت کے لئے بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے ،روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے اور مقامی آبادی کی فلاح و بہبود میں اَپنا حصہ اَدا کرتی ہے۔ ڈیری مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ اور دودھ کی فی کس دستیابی بہت سی دودھ کی صلاحیت والی ریاستوں کے مقابلے میں کم ہونے کی وجہ سے ڈیری شعبہ آنے والے برسوں میںجموں وکشمیر یوٹی میں نمایاں ترقی کے لئے تیار ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا