سری نگر // شمالی ضلع بارہ مولہ کے اوڑی علاقے میں اتوار کے روز پل گرنے سے تین افراد دریائے جہلم میں جاگرے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ایک شخص کی لاش دریائے جہلم کے بیچ ایک بڑے پتھر کے سامنے رک گئی جس کو باز یاب کرنے کی خاطر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مہرا اُوڑی میں اتوار کی سہ پہر اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب تین افراد جن میں ٹھیکیدار بھی شامل ہیں کام میں مصروف تھے کہ اسی اثنا میں پل دریائے جہلم میں جاگرا جس کے نتیجے میں تینوں کو پانی کے تیز بہاو نے اپنے ساتھ لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح کافی بلند ہے لہذا مقامی لوگ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لاش دریائے جہلم کے بیچ ایک بڑے پتھر کی وجہ سے رک گئی ہے جس کو باز یاب کرنے کی خاطر مقامی لوگوں نے فوج سے مدد طلب کی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ چونکہ دریائے جہلم میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے لہذا اس دریا میں جانا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی نعش نکالی جاسکتی ہے۔
ایک مقامی شہری نے بتایا کہ غرقآب ہونے والے افراد اننت ناگ، بڈگام اور کپواڑہ سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ کام کے سلسلے میں یہاں آئے ہوئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی میں ڈوبنے والے افراد میں سے دو مزدور اور ایک ٹھیکیدار شامل ہیں۔
آخری اطلاعات موصول ہونے تک لاشوں کو باز یاب نہیں کیا جا سکا۔