ناظم علی خان
مینڈھر؍؍مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ کا دورہ کرکے مہلوک فوجی اہلکار اورنگزیب کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ دفاعی ذرائع نے بتایا ’وزیر دفاع نے اورنگزیب کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے مہلوک فوجی جوان کو خراج عقیدت پیش کیا‘۔ وزیر دفاع نے اورنگزیب کے کنبے کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اورنگزیب اور اس کا کنبہ پورے ملک کے لئے ایک انسپریشن ہے۔ ان کا کہنا تھا ’میں یہاں شہید کی کنبے سے ملنے آئی ہوں۔ میں نے ان کے ساتھ کچھ وقت گذارا۔ میں یہاں سے پیغام لیکر جارہی ہوں کہ یہاں ایک ایسی فیملی ہے اور یہاں ایک ایسا شہید ہے، جو میرے اور پورے ملک کے لئے انسپریشن ہے‘۔ اس سے دو روز قبل 18 جون کو فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے پونچھ کا دورہ کرکے مہلوک فوجی اہلکار اورنگزیب کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اورنگزیب کو جنگجوؤں نے 14 جنوبی کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں اغوا کیا تھا۔ اس کی گولیوں سے چھلنی لاش رات دیر گئے گوسو نامی گاؤں سے برآمد ہوئی تھی۔ 4 جیک لی سے وابستہ اورنگزیب شوپیان میں قائم 44 آر آر کے کیمپ میں تعینات تھا۔ وہ مبینہ طور پر حزب المجاہدین کے کمانڈر سمیر ٹائیگر کو مارنے والے میجر شکلاکا پرسنل گارڈ تھا۔ اورنگزیب کو 14 جون کی صبح اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ ایک نجی گاڑی کے ذریعہ شادی مرگ پلوامہ سے شوپیان کی طرف جارہا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ پلوامہ کے شادی مرگ میں قائم فوج کی 44 آر آر کے کچھ اہلکاروں نے پیشے سے فارماسسٹ فاروق احمد ساکنہ کدلہ بل پانپور کی نجی گاڑی کو روک لیا تھا۔ فوجی اہلکاروں نے گاڑی کے ڈرائیور (فاروق احمد) سے کہا تھا کہ وہ اورنگزیب کو شوپیان پہنچائے۔ تاہم جوں ہی یہ گاڑی کلام پورہ پہنچی تھی تو وہاں کچھ بندوق برداروں نے فاروق احمد کی پٹائی کرنے کے بعد اورنگزیب کو اغوا کرلیا تھا۔ شادی مرگ کیمپ میں تعینات اورنگزیب عیدالفطر منانے کے لئے پونچھ میں واقع اپنے گھر جارہا تھا۔