حبیب ندیم کو’’انکی تصنیف لفظ لفظ اُردو سفر‘‘کیلئے اولین ادبی اعزاز ۔۳۲۰۲ سے نوازا گیا
لازوال ڈیسک
مسقط(عمان))؍؍مورخہ ۷ جون۴۲۰۲، بروز جمعہ کی شام حسبِ معمول کی طرح اس بار بھی انڈین سوشل کلب اْردو ونگ کے زیر اہتمام پانچواں مقامی مشاعرہ ملیالی ونگ کے ہال میں منعقد کیا گیا۔اس مشاعرہ کے مہمانِ اعزازی مسقط، عمان کے معززشہری عبد الحمید رہے اور صدارت کی ذمہ داری اْردو وِنگ کے کنوینر ڈاکٹر گو ہر نقوی نے بہ خوبی نبھائی، مشاعرے کی نظامت کو جیب ندیم نے سر انجام دیا۔
مشاعرے کا آغاز محی الدین وارث نے سامعین و ناظرین کا استقبال کرتے ہوئے اردو ونگ کے کنوینر طفیل احمد سے اظہارِ خیال کی استدعا کی، طفیل احمد نے اپنی تقریر میں اردو ونگ کی کارکردگی اور مقامی مشاعروں پہ تفصیلاً روشنی ڈالی اور سبھی سامعین کا خیر مقدم کیا خوش آمدید وخوش اندیش کہا۔ بعدازاں محی الدین وارث نے تمام شعراے کرام کو اسٹیج پہ تشریف آوری کی دعوت دی۔ شعراے کرام میں ڈاکٹر شالنی گپتا، محترمہ سیمی کماری ، مہتاب عالم (مشک) ، ڈاکٹر محمد معیز الدین ، شیکھر آنند ، مصطفی درویش ، ناظمِ مشاعرہ حبیب ندیم ، خود محی الدین وارث ، طفیل احمد اور صدرِ مشاعرہ ڈاکٹر گوہر نقوی نے رہے۔
مشاعرہ کا آغاز ناظم مشاعرہ نے اپنے انوکھے انداز سے کرتے ہوئے سبھی حضرات کے مابین صدرِ مشاعرہ کا نام تجویز کر کے تائید عطا کی۔ اس کے بعد سبھی شعراے کرام کو نام بہ نام حسبِ ترتیب دعوتِ سخن دی۔ سبھی شعراے کرام اپنے منفرد اندازِ سخن و طرزِ پیش کش سے سامعین کو لطف اندوز کرتے رہے، چند شعراے کرام کو سامعین نے بہ زورِ فرمائش مزید کلام پڑھنے پہ اصرار کیا اور سامعین نے بھر پور لطف اٹھایا۔مرصع اور معیاری کلام سننے کا موقع عطا ہوا۔
مشاعرے کے آخری پڑائو پہ صدرِ مشاعرہ کی صدارتی تقریر کے بعد ایک ادبی اعزاز کا اعلان کیا گیا۔اس ادبی اعزاز کی ابتدا ء اردو ونگ نے اسی سال سے کی۔ حبیب ندیم کو مہمانِ اعزازی عبدالحمید کے دستِ مبارک سے اول ادبی اعزاز ۳۲۰۲ ان کی کتاب ‘‘لفظ لفظ اردو سفر’’ جو ۱۲۰۲ میں منظرِ عام پر آئی تھی ‘کے لئے نوازا گیا۔ اس کے بعد مہمانِ اعزازی کی جانب سے سبھی شعراے کرام کو تحائف سے نوازا گیا۔ وقت کا لحاظ اور پاس رکھتے ہوئے مشاعرہ کے اختتام سے پہلے اور سبھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے محی وارث نے مشاعرے کے اختتام کا نیک خواہشات کے ساتھ اعلان کیا۔