مودی حکومت ملک کی جمہوریت کو تباہ کرکے آمریت پر اتر آئی ہے :قائدین
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ اپوزیشن پارٹیوں کے انڈیا اتحاد کے قائدین نے کہا ہے کہ مودی حکومت ملک کی جمہوریت کو تباہ کرکے آمریت پر اتر آئی ہے اور ان تمام ارکان پارلیمنٹ کو معطل کردیا ہے جنہوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کی حکومت سے سوالات پوچھے تھے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی لیڈر راہل گاندھی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر شرد پوار، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کے سیتارام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ، ڈی ایم کے کے تروچی سیوا اور اتحاد کی تقریباً تمام آئینی جماعتوں کے لیڈروں نے اراکین پارلیمنٹ نے معطلی کے خلاف یہاں جنتر منتر پر نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2024 میں مودی حکومت کو باہر کا راستہ دکھانے اور ملک کو بچانے کے لیے اکٹھا ہونا ہے، اس لئے انڈیا اتحاد بنایا گیا ہے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ‘مودی جی اور امت شاہ جی نے ملک کی جمہوریت اور آئین کو تباہ کرنے کی پہل کی ہے۔ یہ لوگ دلتوں، مزدوروں، خواتین اور کسانوں کو کچلنے کا کام کر رہے ہیں، اس لیے ہم نے ملک کو بچانے کے لیے انڈیا اتحاد بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ‘میں ایک دلت ہوں، اسی لیے بی جے پی حکومت مجھے، ایک دلت کو بولنے نہیں دیتی۔ اعلیٰ آئینی عہدوں پر فائز لوگ میری ذات کا نام لے کر میری توہین کرتے ہیں۔ مجھے ایوان میں نوٹس پڑھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت دلتوں کو بولنے نہیں دیتی۔ ہمیں آئین میں اظہار رائے کی آزادی ملی ہے۔ یہ آزادی ہمیں مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے دی تھی۔ آپ نے اپوزیشن کے اراکین اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا اور تمام مجوزہ قوانین بغیر کسی مخالفت کے منظور کروائے۔ یہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ ہم مودی حکومت سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ آپ ہمیں مٹی میں دفن کرنے کی کتنی ہی کوشش کر لیں، ہم دفن نہیں ہوں گے کیونکہ ہم بیج ہیں، ہمیں بار بار اگنے کی عادت ہے۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اگر ملک کی پارلیمنٹ میں لوگوں کو آواز اٹھانے کی اجازت نہیں ہے تو پھر پارلیمنٹ کی کیا ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر پہلا سوال یہ ہے کہ وہ اندر کیسے پہنچے؟ انہوں نے مظاہرہ کیوں کیا؟ جواب ہے بے روزگاری۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے ملک کے نوجوان تقریباً ساڑھے سات گھنٹے موبائل فون پر گزارتے ہیں، اس کی وجہ بے روزگاری ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے روزگار چھین لیا ہے۔انہوں نے میڈیا پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘ملک کا میڈیا بے روزگاری پر بات نہیں کرتا، وہ صرف توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔ جن ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے وہ صرف افراد نہیں بلکہ ہندوستان کے عوام کی آواز ہیں۔ آپ نے نہ صرف اراکین پارلیمنٹ کی توہین کی ہے بلکہ ہندوستان کے لوگوں کو بھی خاموش کرایا ہے۔ مودی حکومت نے اگنی ویر یوجنا لا کر ہندوستان کے نوجوانوں سے حب الوطنی کا جذبہ چھین لیا۔ جب نوجوان کھڑے ہوئے کہ وہ اگنی ویر یوجنا نہیں چاہتے تو آپ نے انہیں ڈرانا شروع کر دیا۔ اگر آپ سوچتے ہیں کہ آپ نوجوانوں کو ڈرا سکتے ہیں تو آپ ہندوستان کو نہیں سمجھتے۔مسٹر راہل گاندھی نے کہاکہ ’’یہ لڑائی نفرت اور محبت کے درمیان ہے۔ ہم نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہے ہیں۔ بی جے پی جتنی نفرت پھیلائے گی، اتنا ہی پیار انڈیا الائنس پھیلائے گا۔‘‘آر جے ڈی کے منوج جھا نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”جو شخص اقتدار میں ہے اسے اب اپوزیشن سے پاک پارلیمنٹ، مزاحمت سے پاک سڑکیں، کھلاڑی سے پاک کھیل اور سوالوں سے پاک میڈیا کی ضرورت ہے۔ یہ لڑائی صرف معطل ارکان پارلیمنٹ کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے۔‘‘مسٹر یچوری نے کہاکہ ”پورے ملک میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔ اگر ہم ملک میں جمہوریت اور آئین کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا۔مسٹر راجہ نے کہاکہ”ہمارے آئین کیمعمار ڈاکٹر امبیڈکر جی نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے کیونکہ یہ عوام کی خود مختاری کی نمائندگی کرتی ہے۔ پارلیمنٹ بے معنی ہو گئی تو جمہوریت کا قتل! کیا ہم ایسی فاشسٹ آمریت کو ملک پر قبضہ کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟نیشنل کانفرنس کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے کہاکہ "ہم ایوان میں بیان دینے کا مطالبہ کر رہے تھے کہ پارلیمنٹ میں سیکورٹی میں کس طرح خرابی ہوئی۔ ایسا دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں، لیکن جن اراکین پارلیمنٹ نے سوالات کئے انہیں معطل کر دیا گیا۔سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا ممبر ایس ٹی حسن نے کہاکہ "یہ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی نہیں ہے، بلکہ ملک کی جمہوریت کی معطلی ہے، جمہوریت کے اعلیٰ ترین ادارے پر بلڈوزر چلا کر پیغام دیا گیا ہے کہ آواز نہ اٹھاؤ، سوال مت پوچھو اگر تم نے ایسا کیا تو یہی حشر ہوگا۔کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہاکہ ‘‘مودی حکومت ملک کے آئین کا گلا گھونٹ رہی ہے اور جمہوریت خطرے میں ہے۔ ایسے میں انڈیا اتحاد خاموش نہیں رہے گا، ہم اپنی آخری سانس تک ملک کے عوام کے لیے لڑیں گے۔کانگریس کے گورو گوگوئی نے کہاکہ ‘‘مودی حکومت کے تکبر کو توڑنے کا وقت آ گیا ہے۔ مودی سرکار کو لگتا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کرکے ہمیں ڈرایا جاسکتا ہے یا جھکایا جاسکتا ہے، لیکن انڈیا اتحاد نہ ڈرے اور نہ ہی جھکے، ہم لڑائی کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ لڑائی ہمارے خون اور تاریخ میں ہے۔