ساہنی نے اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کے لیے کانگریس کی حکمت عملی میٹنگ کی قیادت کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اے آئی سی سی کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق، اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کے کوآرڈینیٹر اور سابق وزیر جموں و کشمیر یوگیش ساہنی نے آج آئندہ پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں ضلعی صدور کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔ واضح رہے یہ بوتھ لیول کے لیے انتخابی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنے والی پہلی بات چیت تھی۔اس موقع پر کانگریس قائدین نے پارلیمانی حلقوں میں نچلی سطح پر پارٹی کی موجودگی کو بڑھانے کی حکمت عملی بنائی۔ ان علاقوں کے لیے ایک جامع ٹور پروگرام بھی وضع کیا گیا ، جس میں ضلع اور بوتھ کی سطح پر رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ دورہ کرنے اور ان کے ساتھ مشغول ہونے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ وہیںمیٹنگ کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ٹور پروگرام 22 جنوری 2024 کو کولگام، اننت ناگ اور شوپیاں ضلع سے شروع ہوگا، راجوری-پونچھ 24 اور 25 جنوری 2024 کو احاطہ کرے گا۔اس میٹنگ میں یوگیش ساہنی کے ساتھ شبیر خان ضلع صدر راجوری، محمد یوسف حاجی ضلع صدر شوپیاں، علی محمد منٹو ضلع صدر اننت ناگ، امان اللہ متو ضلع صدر کولگام، راجندر سنگھ ضلع صدر پونچھ موجود تھے۔وہیںسابق وزیر جموں و کشمیر یوگیش ساہنی، اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کے کوآرڈینیٹر نے میٹنگ کے دوران آنے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پارٹی اراکین کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا جو پارٹی کے وژن سے ہم آہنگ ہو اور مقامی آبادی کے تحفظات کے مطابق ہو۔ ساہنی نے پارٹی کے پیغام کو مؤثر طریقے سے پہنچانے میں ضلعی صدور اور عہدیداروں کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کو تسلیم کیا، ان پر زور دیا کہ وہ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ میں جیت حاصل کرنے کے مشترکہ مقصد کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی سی سی کی رہنمائی میں پارٹی نچلی سطح پر بنیاد کو مضبوط کرنے اور مقامی لوگوں کے ساتھ جڑنے کے لئے یکطرفہ طور پر کام کرنے کی کوشش کرے گی۔ ساہنی نے کہا کہ ہم پارلیمانی حلقے میں زیادہ سے زیادہ رسائی اور مہم اور تیاری کے ذریعے لوگوں کی دلچسپی بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ یوگیش ساہنی نے انتخابی حلقوں کے دورے کے پروگرام کا خاکہ پیش کیا، جو نچلی سطح پر لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ ذاتی طور پر مشغول ہونے کے ارادے سے وضع کیا گیا تھا۔ انہوں نے رائے دہندوں کی نبض کو سمجھنے اور اس کے مطابق انتخابی نقطہ نظر کو تیار کرنے کے لیے براہ راست بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔