انسانی اسمگلنگ کا قومی دن ، مگر !

0
0

انسانی اسمگلنگ، کوئی معمولی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک ایسی مجرمانہ صنعت اور کالا دھندہ ہے جو مختلف مقاصد جیسے کہ جبری مشقت، جنسی اسمگلنگ، انسانی جسم کے اعضاء کی اسمگلنگ کیلئے کمزور افراد، خاص طور پر خواتین اور بچوں کا استحصال کرکے انجام دیا جاتا ہے۔اتنا بھی نہیں بلکہ اس دھندے کے نیٹ ورک اور روابط کئی سرحدوں کو عبور کرتے ہیں ۔ہمارے ملک سمیت دنیا کا تقریباً ہر ملک اس سے متاثرہے ۔وہیں گزشتہ دنوں یوٹی جموں و کشمیر سمیت ملک بھر کے کئی بڑی شہروں میں این آئی اے اور دیگر فورسز کی طرف سے اس سلسلہ میں کچھ مشترکہ کاروائیاں بھی انجام دی گئی تھی۔ جس میں کچھ کامیابیاں بھی ہاتھ لگی ہیں ۔تاہم اس میں کوئی شک کی بات نہیں اس سلسلہ میں بڑے پیمانے پر ہر سال لاکھوں لوگ اس جرم کا شکار ہوتے ہیں۔جبکہ انسانی اسمگلر دھوکہ دہی، تشدد اور جبر کے ذریعے اپنے متاثرین کے ساتھ جوڑ توڑ اور زبردستی کرتے ہیں، اکثر انہیں بدسلوکی اور استحصال کے چکر میں پھنساتے ہیں اور پھر ان کی خرید و فروخت کی جاتی ہے ۔وہیںانسانی اسمگلنگ کا قومی دن ہر سال 11 جنوری کو منایا جاتا ہے، جو انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے خلاف جاری لڑائی کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔ وہیںیہ دن دنیا بھر میں ان لاکھوں متاثرین کی حالت زار پر روشنی ڈالتا ہے جنہیں جبری مشقت، جنسی استحصال اور غلامی کی دیگر اقسام کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جبکہ اس دن کا مقصد بیداری پیدا کرنا، اور ایسے اقدامات کو فروغ دینا ہے جو انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کا مقابلہ کر سکیں۔واضح رہے انسانی اسمگلنگ کا قومی دن اس عالمی مسئلے کی شدت کی طرف توجہ مبذول کرانے کیلئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ یہ حکومتوں، تنظیموں اور افراد کو ایک ساتھ آنے اور انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کی فوری ضرورت اور جامع کارروائی کی ضرورت کو تسلیم کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔وہیںانسانی اسمگلنگ کے قومی دن پر اس سنگین مسئلے کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے کیلئے مختلف سرگرمیوں اور مہمات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ان میں تعلیمی سیمینارز، پینل مباحثے، فلم اسکریننگز، آرٹ ایگزیبیشنز، سوشل میڈیا مہمات، اور فنڈ ریزنگ ایونٹس بھی شامل ہیں۔جبکہ ان کوششوں کا مقصد افراد کو انسانی اسمگلنگ کی علامات کے بارے میں آگاہ کرنا، متاثرین کیلئے دستیاب وسائل کے بارے میں آگاہ کرنا، اور ان طریقوں کو اجاگر کرنا ہے جن سے وہ اس جدید دور کی غلامی کو ختم کرنے میں فعال طور پر حصہ ڈال سکتے ہیں۔ تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کیلئے حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا تب جا کر کہیں اس مجرمانہ صنعت اور گھناؤنے جرم پر لگام لگائی جا سکتی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا