کٹھوعہ میں مسلمانوں کی مظلومیت نا قابل قبول: چوہدری رزاق احمد
لازوال ڈیسک
پونچھخطہ پیر پنجال کے مشہور اور ریاستی حکومت سے انعام یافتہ کالم نویس رزاق احمد چوہدری نے موجودہ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جموں کے مسلمانوں پر اور بلحصوص گوجروں پر ظلم و ستم بند کرےں ۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پچھلے سال چوہدری یعقوب کا قتل، آٹھ سالہ معصوم کی عسمت دری و قتل ،اور اب دن دہاڑے معصوم نوجوان لیاقت علی کا قتل اس بات کی طرف واضح اشارہ کرتے ہیں کہ اس میں کہیں نہ کہیں ریاستی حکومت کا ہاتھ ہے۔ انھوں نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا اگر قبل ازیں مرحوم چوہدری یعقوب اورمعصوم کے کیس کے مجرموں کو پھانسی دی ہوتی تو شائد یہ دن دیکھنے کو نہ ملتا ۔ یعقوب چوہدری کی ماں آج بھی انصاف کی منتظر ہے اور رو رو کرانصاف مانگ رہی ہے ۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ریاست کی نائب وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کیس ایک چھوٹا کیس ہے۔ لال سنگھ اور بہت سارے بھاجپا کے وزراء کے دیئے ہوئے بیان ہندو انتہا پسندوں کے حوصلے بلند کرنے میں کافی مدد گار ثابت ہوئے ہیں ۔ لال سنگھ کا بیان جس میں انھوں نے جموں کے مسلمانوں کو اکھیڑ نے کی بات کہی تھی وہ آج سامنے آگئی ہے ۔ ستر سال پہلے کے لپٹے جموں اور آج کے مظلوم جموعی مسلمانوں کے حال میں کوئی جوہری فرق دکھائی نہیں دیتا ۔ کٹھوعہ میں مسلمانوں پر یلغار کا واقع کوئی پہلی بار پیش نہیں آیا بلکہ تاریخ گواہ ہے کہ اس پہلے بھی جموں اور کٹھوعہ میں مسلمانوں پر کئی طرح کے ظلم و ستم ڈھائے گئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اگر واقعی فرقہ پرست قوتوں کو لگام دینا چاہتی ہے تو وہ ان سرکاری افسران اور پولیس اہلکاروں کو پہلی فرصت میں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کر کے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیں جو کٹھوعہ کا امن و امان بھگاڑ نے میں پریواری سینا کی مانند سرگرم عمل ہیں اور سا نبہ میں عدالتوں اور مجسٹریٹوں کی پرواہ کئے اشتعال انگیز کاروائیاں کر کے انسانیت اور جمہوریت کا دامن تار تار کرنے کا جرم کر چکے ہیں ۔انھوں نے گورنر ، ریاستی وزیر اعلیٰ ، اور پولیس کے سربراہ سے اپیل کی ہے کہ معصوم کے قتل کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کی جائے تاکہ پر امن شہریوں کو جرم بے گناہی کی پاداش میں ستانے والوں کا اپنے کئے کا پھل ملے ۔