وکیل سے براہ راست سپریم کورٹ کی جج بننے والی پہلی خاتون ہوں گی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے بطور جج سینئر ایڈوکیٹ اندو ملہوترا کی تقرری کے وارنٹ پر روک لگانے سے آج انکار کر دیا۔ محکمہ انصاف نے محترمہ ملہوترا کی تقرری کا وارنٹ آج جاری کیا ہے ۔ محترمہ ملہوترا وکیل سے براہ راست سپریم کورٹ کی جج بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔ ان کے کل حلف لینے کا امکان ہے ۔ سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے اتراکھنڈ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف کے نام کو مرکزی حکومت کی طرف سے واپس بھیجے جانے کے بعد عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ محترمہ ملہوترا کے تقرری وارنٹ پر روک لگا دے ، لیکن عدالت عظمی نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے محترمہ جے سنگھ کو کہا کہ اگر وہ اس سے غیر متفق ہیں تو درخواست دائر کر سکتی ہیں، جس پر عدالت مزید غور کرے گی۔ سینئر وکیل نے کہا کہ” ہم صرف عدلیہ کی آزادی کے لئے فکر مند ہیں”۔ انہوں نے دلیل دی کہ حکومت ججوں کی تقرری بھی اپنی مرضی سے کر رہی ہے ۔ تاہم، سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ بار ایسو سی ایشن کے رکن کی تقرری پر روک لگانے کے لئے وکلاء کی طرف سے درخواست دائر کیا جانا ناقابل تصور ہے ۔ عدالت نے محترمہ جے سنگھ سے پوچھا کہ کولیجیم نے ہائی کورٹوں میں تقرری کے لئے 35 ناموں کی سفارش کی تھی ، ان میں سے اگر پانچ نام منظور نہیں ہوئے تو کیا منظور ہونے والے دیگر30 افراد کی تقرری روک دی جانی چاہئے ؟ محکمہ انصاف نے یہ واضح کیا ہے کہ جسٹس جوزف کی تقرری کی فائل فی الحال روک دی گئی ہے ۔ محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ جسٹس جوزف کے نام کی سفارش پر کولیجیم نے عمر رسیدگی اور علاقائی نمائندگی کے معیار کو نظر انداز کیا ہے ۔ محکمہ انصاف کے مطابق، جسٹس جوزف ہائی کورٹوں کے 669 ججوں کی لسٹ میں 42 ویں نمبر پر ہیں۔ خیال ر ہے کہ کلولیجیم نے 22 جنوری کو جسٹس جوزف اور جسٹس ملہوترا کی تقرری کی سفارش کی تھی۔ فروری کے پہلے ہفتے میں دوبارہ سفارش ملنے کے بعد وزارت قانون نے دونوں کی تقرری روک دی تھی، کیونکہ وہ صرف محترمہ ملہوترا کے نام کو منظوری دینا چاہتا تھی۔اپریل کے پہلے ہفتے میں مرکزی حکومت نے محترمہ ملہوترا کی فائل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے پاس بھیجی تھی۔ وہاں سے ہری جھنڈی ملنے پر مرکز نے ان کی تقرری کا وارنٹ جاری کیا ہے ، جبکہ جسٹس جوزف کے نام پر سپریم کورٹ سے دوبارہ غور کرنے کو کہا ہے