انجینئر رشید کے دونوں فرزندان ابراراوراسراراپنے والدکے سٹار کمپینر بن گئے

0
0

آپ کا ووٹ ہمارے والدکو آزاد کراسکتا ہے،انجینئر رشید کے دونوں بیٹوں کی ووٹران سے اپیل
جاوید میر
سرینگر؍؍ عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ و سابق لنگیٹ انجینئر رشید کا بیٹا جیل میں بند اپنے والد کا اسٹار کمپینر بن گیا ہے۔تہاڑ جیل میں مقیدممبر اسمبلی لنگیٹ کے فرزند ابرار رشید نے شمالی کشمیر کے کپوارہ،بارہمولہ اوربانڈی پورہ ضلع میں اپنے محبوس والد کی انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔انجینئر رشید کے فرزند ابرار رشید اور اسرار رشیدنے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بیرونی دباؤ کے خلاف لچک کا مظاہرہ کریں تاکہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کے والد جھوٹ کے درمیان سچائی کی روشنی میں ہے۔
انہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں اپنے والد کو نہ دیکھنے کا ذاتی غم بانٹ دیا ہے ان کی آخری بات چیت اس سال جنوری میں ہوئی تھی۔نامہ نگارجاوید میرکے مطابق اپنی انتخابی مہم کے دوران ابرار رشید اہر اسرار رشید نے کسی مقامی سیاست دانوں کا نام لئے بغیر اظہار کرتیہوئیکہا کہ شرم آتی ہے ان لوگوں پر جو میرے والد کی گرفتاری کے پیچھے ہیں۔اس نے لوگوں سے اپنے والد کے حق میں ووٹ دینے کی التجا کی ہے۔اس تکلیف کو اجاگر کرتے ہوئے جو ان کے خاندان نے اپنے والد کی پانچ سالہ غیر موجودگی میں برداشت کی ہے۔اس نے اپنے بوڑھے دادا دادی کی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ اپنے بیٹے کے انتقال سے پہلے ایک بار آخری بار دیکھیں، اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اسے جیل سے واپس لانے کی طاقت ووٹران کے پاس ہے۔
2019 کے پارلیمانی انتخابات میں انجینئر رشید نے ایک آزاد امیدوار کے طور پر 1 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کرتے ہوئے خاصی توجہ مرکوزحاصل کی ہے۔ اگرچہ وہ جیت نہیں پائے لیکن وہ نیشنل کانفرنس کے جیتنے والے امیدوار کے قریب آئے اور پیپلز کانفرنس کے امیدوار سے بالکل پیچھے رہے۔اس انتخابی مہم انجینئر رشید کے ہمدردان کے ساتھ ساتھ ڈی ڈی سی ماور خورشید ڈار،سابق بی ڈی سی ممبر شوکت پنڈت،بشیر احمد میر،ڈاکٹر باری نائیک،سوشل ورکر عادل نذیر خان ،محمد عباس ڈار اور مدثر رسول شامل ہیں۔انجینئر رشیدکے فرزندابراررشید اور اسرار رشیدنے شمالی کشمیر کے نوجوانوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے مہم میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہاکہ روایتی مہم کے مواد کے وسائل کی کمی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا