منشیات کے خلاف نبرد آزما ہونا ہمارا انسانی فریضہ ہے (آغا حسن)
لازوال ڈیسک
جموں و کشمیر انجمن شرعی شعیان کے اہتمام سے حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میرگنڈ بڈگام کے محبوب ملت ہال میں انجمن شرعی شیعان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی صدارت میں منشیات کے خلاف آگاہی سیمینار کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں علمائے کرام ،دانشور حضرات ،ذاکرین محترم کے علاوہ مہمان خصوصی کے طور پر سابقہ چیف جسٹس محترم علی محمد ماگرے صاحب نے شرکت کی کانفرنس میں جن شخصیات نے روشنی ڈالی ان حجت الاسلام آغا سید یوسف الموسوی،مرکزی ذاکر سید انیس موسوی،محترمہ سفینہ نبی صاحبہ شامل ہیں کانفرنس میں منشیات میں مبتلاء ہونے کے علل و اسباب اور تدارک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انجمن کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی صاحب نے منشیات کے استعمال میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ پرکافی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا حال ہی میں نوجوانوں کی جانب سے نشے کی حالت میں کثرت سے جرائم کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں ایسے جرائم کے روک تھام کے لئے تمام ذی شعور افراد کو آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے آغا صاحب نے اپنے بیان میں کہا نوجوان نسل کسی بھی ملک کی معاشی،تعلیمی، اقتصادی اور سماجی فلاح و بہبود و ترقی میں ریڑھ کی ہڈّی کی حیثیت رکھتی ہے جس میں اِنسان کے قویٰ مضبوط اور حوصلے بْلند ہوتے ہیں۔ایک باہمت جوان پہاڑوں سے ٹکرانے،طوفانوں کا رخ موڑنے اور آندھیوں سے مقابلہ کرنے کا عزم رکھتا ہے آغا صاحب نے ایسے اقدامات کا خیرمقدم کیا جووادی کشمیر میں منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لئے اٹھائے جاتے ہیں کانفرنس میں سابقہ چیف جسٹس محترم علی محمد ماگرے صاحب نے موضوع کے حوالے سے مدلل انداز میں بات کرتے ہوئے کہا منشیات کیاستعمال اور جرم کا آپس میں گہراتعلق ہے نشہ آور اشیا کے استعمال سے اعصابی نظام بری طرح متاثر ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں نشہ کرنے والے کی دماغی صلاحیت میں کمی آجاتی ہے اور وہ صحیح اور غلط میں فرق نہیں کرپاتا جس سے معاشرے کو کافی نقصان پہنچتا ہے اس میدان میں علمائے کرام کو کافی کام کرنے کی ضرورت ہے موصوف نے انجمن شرعی شیعیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہ آرگنائزیشن سماجی فلاحی بہبودی کاموں میں پیش پیش رہتی ہے کانفرنس کے افتتاحی کلمات میں حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی نے کہا منشیات کے خلاف آگاہی پھیلانے کیلئے محرم الحرام اور صفر المظفر بہترین فرصت ہے چونکہ ایام عزاء میں مجالس و جلوسوں میں نوجوان نسل کی تعداد کافی زیادہ رہتی ہیں اور علمائے دین و ذاکرین حضرات انسانی فرض سمجھتے ہوئے لوگوں کو منشیات کے مضر اثرات سے آگاہ کریں۔