انتخابی پروگراموں کے اعلان کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ میں ضابطہ اخلاق نافذ

0
0

رائے پور //قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ میںمعیاری ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے،ریاست میں دو مرحلوں میں 7 نومبر اور 17 نومبر کوووٹ ڈالے جائیں گے،جب کہ وٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے آج اعلان کردہ انتخابی پروگراموں کے مطابق ریاست کے 90 اسمبلی حلقوں میں سے پہلے مرحلے میں 7 نومبر کو 20 اسمبلی حلقوں بشمول غیر نکسل متاثرہ علاقوں میں ووٹنگ ہوگی۔پہلے مرحلے میں پنڈاریا، کوردھا، خیراگڑھ، ڈوگرگڑھ، راج ناندگاو¿ں، ڈوگرگاو¿ں، خوجی،موہلا مان پور، انٹا گڑھ، بھانوپرتاپ پور، کانکیر، کیش کال، کونڈاگاو¿ں، نارائن پور، بستر، جگدل پور، چترکوٹ، دنتے واڑہ، بیجاپور اور کونٹا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی 70 اسمبلی سیٹوں پر دوسرے اور آخری مرحلے میں 17 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔
انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد نامزدگی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ کاغذات نامزدگی 20 اکتوبر تک داخل کیے جاسکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ 21 اکتوبر کو ہوگی اور 23 اکتوبر تک نام واپس لیے جاسکتے ہیں۔ ووٹنگ 7 نومبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے نوٹیفکیشن 21 اکتوبر کو جاری کیے جائیں گے اور اس کے فوراً بعد نامزدگی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ کاغذات نامزدگی 30 اکتوبر تک داخل کیے جاسکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 31 اکتوبر کو ہوگی اور 2 نومبر تک نام واپس لیے جاسکتے ہیں۔ ووٹنگ 17 نومبر کو ہوگی اور گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
ریاست میں کل 2 کروڑ 3 لاکھ 80079 ووٹر ہیں جن میں سے 19839 سرویس ووٹر ہیں۔ ریاست میں 18-19 سال کی عمر کے 2 لاکھ 63 ہزار 828 ووٹر ہیں جو پہلی بار اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ریاست میں 80 سال سے زیادہ عمر کے 1 لاکھ 86 ہزار 215 ووٹر ہیں۔ ریاست میں کل 90 سیٹیں ہیں جن میں سے 29 درج فہرست قبائل کے لیے ہیں اور 10 سیٹیں درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرو ہیں۔
انتخابی شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہو گیا ہے۔ ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بی جے پی نے گزشتہ ماہ ہی 21 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کیا تھا جب کہ حکمراں کانگریس نے ابھی تک ایک بھی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، بی جے پی نے جن 21 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا ہے، ان میں اسے دو پر کامیابی ملی ہے۔ یہ اس سے زیادہ بار الیکشن ہار رہی تھی۔ریاست کی علاقائی پارٹیوں جنتا کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے بھی کچھ سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔
ریاست میں کانگریس اور بی جے پی نے انتخابی پروگراموں کے اعلان سے بہت پہلے اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ کانگریس کی جانب سے اب تک پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کئی عوامی جلسوں سے خطاب کر چکے ہیں۔بی جے پی کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی، پارٹی صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر داخلہ امیت شاہ نے کئی جلسوں سے خطاب کیا ہے۔اس کے علاوہ کئی مرکزی وزراءاور آسام کے وزیر اعلیٰ نے عوامی جلسوں سے خطاب کیا ہے، یا پارٹی کے دیگر پروگراموں میں حصہ لیا ہے۔عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پنجاب کے وزیر اعلی کے ساتھ کئی عوامی جلسوں سے خطاب کیا ہے۔
موجودہ اسمبلی میں حکمراں کانگریس کے پاس 71 سیٹیں ہیں، اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے پاس 13، جنتا کانگریس کے پاس تین، بی ایس پی کے پاس دو اور ایک سیٹ خالی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا