امیت کپور کی قیادت میںاحتجاج،پہلی جماعت کے بچوں کے لیے عمر میں نرمی کا مطالبہ کیا

0
0

اسکولوں میں صرف این سی ای آر ٹی یا جے کے بوس کی کتابیں استعمال کی جائیں: امیت کپور
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ والدین اور بچوں نے پیرنٹس ایسوسی ایشن جموں کے صدرامیت کپور کی قیادت میںآج ہری سنگھ پارک کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور پہلی جماعت کے بچوں کے لیے عمر میں دو سال کی چھوٹ بحال کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ اس کے ساتھ انہوں نے اسکولوں میں صرف این یس ای آر ٹی یا جے کے بوس کی کتابیں استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یونیفارم اور کتابوں کے گٹھ جوڑ پر لگام لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس دوران مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حوالے سے شدید نعرے بازی کی۔وہیں مظاہرین سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے امیت کپور نے کہا کہ جو بچے اس وقت داخلہ لے رہے ہیں انہیں عمر میں دو سال کی چھوٹ دی جائے تاکہ ان کا مستقبل متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان سکولوں کے خلاف نہیں جو قواعد کے مطابق فیسیں وصول کر رہے ہیں اور کتابیں لگا رہے ہیں بلکہ وہ ان سکولوں کے خلاف ہیں جو بچوں سے زیادہ فیسیں وصول کر کے انہیں لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ اسکول این سی ای آر ٹی یا جے کے بوس کی دو چار کتابیں لگاتے ہیں اور باقی کتابیں ان کی اپنی پسند کی ہوتی ہیں تاکہ وہ ان سے کافی پیسہ کما سکیں۔ انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ صرف این سی ای آر ٹی یا جے کے بوس کی کتابیں لیں کیونکہ اسکولوں میں دوسری کتابوں کی اجازت نہیں ہے۔ امیت کپور نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ان کے احتجاج کی وجہ سے ایل جی منوج سنہا نے بچوں کو ایک سال کی چھوٹ دی تھی لیکن جو بچے اب بھی داخل ہیں انہیں دو سال کی چھوٹ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسکولوں کو نرسری میں صرف تین پلس بچوں کو داخل کرنے کی ہدایت کی جائے تاکہ بچوں کو نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پہلی جماعت میں عمر کے حوالے سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے یونیفارم اور کتابوں کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کے لیے ٹاسک فورس کی تشکیل کا مطالبہ بھی دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے سکول خود کتابیں اور یونیفارم بیچ رہے ہیں اور بچوں کو لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے ایل جی منوج سنہا سے درخواست کی ہے کہ جس طرح انہوں نے پچھلے سال بچوں کو عمر میں چھوٹ دی تھی، اسی طرح اب بھی جو بچے داخل ہیں، انہیں عمر میں دو سال کی چھوٹ دی جائے۔ امیت کپور نے کرائسٹ اسکول نوشہرہ کی جانب سے بچوں سے زیادہ فیسیں لینے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کئی سکولوں نے بچوں سے بھاری فیسیں وصول کیں، ایسے سکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا