امسال حج کئی گنا مہنگا کرکے عازمین حج سے ناانصافی

0
0

ہوائی کرائے میں لوٹ مارکا الزام ،نسیم عارف خان کا وزیراعظم کو مکتوب
یواین آئی

ممبئی ؍؍امسال عازمین حج کے ساتھ ہوائی کرایے میں لوٹ مارکے ساتھ دیگر امور میں بھی نارواسلوک کئے جانے کا الزام لگایا جارہا ہے اور اس تعلق سے سابق ریاستی وزیر اور مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر نسیم عارف خان نیوزیراعظم نریندر مودی کومکتوب روانہ کرکے انصاف کرنے کامطالبہ کیا ہے،انہوں نے مکتوب کی کاپی مرکزی برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی،مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتی ادیتیہ سندھیاور مہاراشٹر کے نائب وزیراعلی دیویندرفڑنویس کو روانہ کی۔انہوں نے مرکزی حج کمیٹی کے اختیارات ختم کرنے پر بھی سخت احتجاج کیا ہے۔اور مانگ کی ہے کہ عازمین حج کے ساتھ نارواسلوک بند کیا جائے اور حج جیسے دینی فریضہ کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی جائے۔اس سلسلہ میں مزید کہاکہ مہاراشٹر کے مختلف شہروں کو حجاج کرام کو ممبئی کے مقابلہ کئی ہزارزیادہ کرایہ اداکرناہوگا۔جیسے جن عازمین حج نے اورنگ آباد ہوائی اڈے کو امبرکیشن پوائنٹ کے طور پر مقدس شہروں مکہ اور مدینہ کے لیے براہ منتخب کیا ہے انہیں 88,000 روپے زیادہ کرایہ دینا ہوگا،جبکہ ممبئی ایئرپورٹ سے روانہ ہونے پر کرایہ محض تین لاکھ پانچ ہزار روپے اداکرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ مراٹھواڑہ خطہ کے آٹھ اضلاع سے زیادہ ترغریب حجاج کرام اورنگ آباد کا انتخاب کرتے ہیں۔لیکن اس بار ممبئی کے مقابلہ میں کرایہ کافی بڑھا دیا گیا ہے۔نسیم عارف خان نے کہاکہ مہاراشٹر میں تین روانگی اور آمد کے مزاکز ممبئی، اورنگ آباد اور ناگپور۔ہیں جن عازمین حج نے ناگپور کا انتخاب کیا ان سے 3.67 لاکھ روپے کا پیکیج لیا جا رہا ہے۔عارف نسیم خان نے 2100 سعودی ریال نہ دینے اور عازمین حج کو خود اس کا انتظام کرنے اور قربانی کے مسئلہ کو بھی اٹھایا ہے۔اس وجہ سے غریب عازمین حج کو دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور وہ تشویش میں مبتلا ہیں۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو روانہ کیے گئے مکتوب میں درپیش مسائل پر توجہ مبذول کروائی ہے کہ عازمین حج جو ہندوستان کی حج کمیٹی سے حج پر جانے کا انتخاب کرتے ہیں وہ عموماً کم آمدنی والے طبقے سے ہوتے ہیں اور زندگی بھر حج کے لیے رقم جمع کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ واضح رہے کہ سال 2019 سے پہلے سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کا حج کا کوٹہ 2 لاکھ سے زیادہ تھااور مرکزی حج کمیٹی کی طرف سے مختلف سفروں سے وصول کی جانے والی رقم 2.9 لاکھ سے کم تھی، جس میں قربانی کے چارجز بھی شامل رہتے تھے اور اس رقم سے وہ 2100 سعودی ریال تقریباً 45000 روپے حاجی کو واپس کیے جاتے تھے اور ساتھ میں 1 پلس 1 وی آئی پی بیگ بھی استعمال کے لیے حج کمیٹی فراہم کرتی تھی،لیکن، بدقسمتی سے امسال 2023سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کا کوٹہ کم کر کے 1.5 لاکھ کر دیا گیا ہے اور بقایا کوٹہ نجء آپریٹر ز کو دے دیا گیا ہے۔عارف نسیم خان نے ملک کے مختلف شہروں کے روانگی مراکز اور خصوصی طورپر مہاراشٹر کے تین مراکز سے کرایے میں کافی فرق پایا جارہا ہے جوکہ ناانصافی کے مترادف ہے۔انہوں نے اس موقع پر مرکزی حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے مختلف ہوائی سفر کے مقامات سے وصول کیے گئے چارجز میں بہت زیادہ فرق ہے۔ 3.7 لاکھ سے زیادہ ہیں۔جیسا کہ ممبئی سے کرایہ 304843،روپیے ،ناگپور سے 367044،روپیے،اورنگ آباد سے 392738/-روپیے ہے ،اس کی وجہ ممبئی اور اورنگ آباد اور ناگپور سے چارجز کا فرق 70000/- سے 80000/- روپیے ہے جو کہ بلا جواز ہے۔انہوں نے درخواست کی ہے کہ برائے مہربانی اسے کم کر دیں۔عارف نسیم خان نے کہاکہ پہلے 2100/- سعودی ریال دیئے جاتے تھے ،جوتقریباً 45000/- روپیے کے سعودی ریال کو چھوڑ کر ہے۔تقریباً 25000/- روپیے کی قربانی کی رقم جو حاجی کو 2019 سے پہلے ملتی تھی۔اب نہیں دی جاتی ہے۔انہوں نے وزیراعظم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ اس مسئلہ کے بارے میں انہوں نے ذاتی طور پر ہندوستان کی مرکزی حج کمیٹی کے ارکان سے بات چیت کی تاکہ اس مسئلہ کو حل کیا جاسکے لیکن انہوں نے نفی میں جواب دیا کہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے ،کیونکہ وزارت اقلیتی امور نے مرکزی حج کمیٹی آف انڈیا سے تمام اختیارات واپس لے لیے ہیں۔عارف نسیم خان نے کہاکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ایک بہت بڑا گھپلہ ہو رہا ہے جس کے بارے میں آپ لا علم ہیں۔حج کمیٹی آف انڈیا کا کوٹہ 2 لاکھ سے کم کر کے 1.5 لاکھ کر دیا گیا اور پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو الاٹ کیا گیا جو فی شخص 5 لاکھ سے 10 لاکھ تک بھاری رقم وصول کر رہے ہیں،پہلے سعودی عرب کے ٹکٹ سعودی عرب کی ایئرلائنز سے بک ہوتے تھے، جس پر سبسڈی ملتی تھی اب دوبارہ پرائیویٹ ایئرلائن سے بکنگ کروا رہے ہیں وہ زیادہ کرایہ وصول کر رہے ہیں، متعدد ذرائع کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ، سعودی عرب میں ہوٹلوں کی بکنگ میں بدعنوانی ہوئی ہیاور اس کی وجہ سے مہاراشٹر اور پورے ہندوستان میں حجاج کرام اور اقلیتی برادری میں بھی غصہ اور ناراضگی پائی جاتی ہے۔انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھیں اور متعلقہ وزارت کو مناسب ہدایات دیں۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ دیہات سے آنے والے حاجیوں کو درپیش اس حقیقی مسئلے کو سمجھیں گے، جو کہ بہت کم آمدنی والے طبقے اور عام طور پر سال بہ سال بچت کرتے ہیں تاکہ ان کے حج کے خواب کو پورا کیا جا سکے۔اس بڑھی ہوئی رقم سے حج کرنے کا خواب ٹوٹ جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا