امریکی صدر کا پاپائے روم اور اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ

0
0

یواین آئی

واشنگٹن؍؍امریکی صدر نے گزشتہ روز بھی مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے پیش نظر اپنے اہم اتحادیوں کے ساتھ مشاورت اور رابطوں میں تیزی کو جاری رکھا ہے۔اپنے اتحادیوں کے ساتھ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگی صورت حال اور اس کے نتیجے مشرق وسطیٰ کے لیے خطرات پر غور کیا گیا۔صدرجوبائیڈن نے گزشتہ روز جن اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کی ان میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، فرانس کے صدر میکرون، برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے علاوہ جرمن چانسلر اولف شولز اور اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی سے فون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔علاوہ ازیں، جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ اپنے قریبی مشاورتی عمل کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ پوپ فرانسس کے ساتھ بھی فون پر بات کی۔وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ تیزی سے پھیل سکنے کے خدشے کا ذکر کیا گیا جیسا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد لبنان میں صورت حال میں شدت آ رہی ہے۔تاہم، فوری طور پریہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ امریکہ نے گروپ سیون کے اہم رکن اور امریکہ کے قریبی اتحادی جاپان کے وزیر اعظم کو گزشتہ روز کی ٹیلی فونک مشاورت میں صدر جوبائیڈن نے کیوں شامل نہیں کیا ہے۔خیال رہے کہ اسی مہینے کے دوران گروپ سیون کے وزرا ئے خزانہ مراکش میں ایک اجلاس میں اکٹھے ہو چکے ہیں جبکہ امریکی صدر نے فروری 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد گروپ سیون کے سربراہان کا ایک فاصلاتی اجلاس بھی منعقد کیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا