امریکا نے حمزہ بن لادن کی گرفتاری کےلئے ایک ملین ڈالرانعام مقرر کردیا

0
0

ےو این این
واشنگٹن //امریکی حکام نے القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی گرفتاری میں معلومات فراہم کرنے پر ایک ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔عرب خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کو خدشہ ہے کہ حمزہ بن لادن القاعدہ کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے کیونکہ تنظیم میں اسے ”’ولی عہد الجہاد“کا لقب دیا گیا ہے۔ ایف بی آئی اے کی رپورٹ کے مطابق حمزہ بن لادن کے مصدقہ ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں تاہم اس کی پاکستان ، افغانستان یا ایران میں جبری نظر بندی کا امکان ظاہر کیا جاتا ہے۔مئی 2017 کو امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ایک سابق افسر نے امکان ظاہر کیا تھا کہ حمزہ کو القاعدہ کی قیادت سونپی جاسکتی ہے اور وہ اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔القاعدہ کے ایک سابق عہدیدار علی سوفان نے ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ 28 سالہ حمزہ بن لادن تنظیم میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ القاعدہ کے جنگجوﺅں کے ہاں بن لادن کے صاحبزادے کوقدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے حمزہ کو بھی اس کے والد کی طرح اس وقت عالمی دہشت گردوں میں شامل کردیا تھاجب وہ ابھی بچہ تھا۔ایف بی آئی کے سابق عہدیدار نے کہا کہ القاعدہ عناصر حمزہ کی کم سنی سے فائدہ اٹھا کر القاعدہ کی کارروائیوں کی ترویج، تنظیم کی حمایت اور نئے جنگجوﺅں کی بھرتیوں کی کوشش کررہے ہیں۔علی سووفان کاکہنا ہے کہ حمزہ بن لادن کو تنظیم میں اہم ذمہ داری اس کی اپنے والد کے ساتھ وفاداری اور اسامہ بن لادن کے وضع کردہ اصولوں کی پاسداری کی بدولت سونپی جاسکتی ہے۔ حمزہ اپنے صوتی پیغامات میں اپنے والد ہی کی طرح کا انداز بیان استعمال کر چکے ہیں۔اب تک حمزہ بن لادن کے 6 ریکارڈڈ بیانات سامنے آئے ہیں جن میں وہ اپنے والد کے قتل پرمغرب سے بدلہ لینے پر زور دیتا رہا ہے۔ اس نے لندن، پیرس اور ماسکو میں حملوں کی بھی ترغیب دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا