الگ ضلع کی مانگ کو لیکر مینڈھر کی عوام سراپا احتجاج

0
0

تین گھنٹے تک مینڈھر جموں بند رکھی،کہا سوموار تک حکومتی رد عمل نہ آیا تو خصول منزل تک احتجاج کیا جائے گا
ناظم علی خان
مینڈھرضلع کی مانگ کو لیکر مینڈھر میں لو گو ں نے ایک با ر پھر احتجاج کیا اور اس دوران لو گو ں نے مینڈھر تا جمو ں شاہر اہ کو تین گھنٹو ں تک بند رکھا ۔ احتجاج کی قیا دت پروین سرور خان رکن اے آئی سی سی سی نے کی۔ اس موقع پر پر وین سرور خان نے بو لتے ہوئے کہا کہ 1950سے بنی ہوئی ہماری تحصیل مینڈھر جس کی اب تین تحصیلیں اور چھ نیابتیں ہیں آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے ضلع بنائے جانے کا حق بنتاہے، پر وین سرور خان نے کہا کہ حکومت کی طرف بے توجہی کاشکار ہے حکومت نے سب ڈویژن مینڈھر کو مکمل طور پر ترقیاتی کاموں میں نظر انداز کیا ہوا ہے۔اورسب ڈویژن مینڈھر کو فوری طور پر ضلع بنایا جانا چاہیے۔ مزید کہا کہ میں عوام کی خاطر اپنے آپ کو ہر قسم کے احتجاج کے لئے وقف کرتی ہوں یہ سماجی معاملہ ہے اور اس میں ہمیں پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر کام کرنا ہے تاکہ علاقہ کی عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ہمارے لوگ چھوٹے سے چھوٹے کام کے لئے پونچھ میں ہفتوں چکر لگاتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ سب ڈویژ مینڈھر کا علاقہ زیادہ تر سرحدپر واقع ہے جس کی آئے دن گوناں گوں مشکلات رہتی ہیں جس کے لئے ضلع انتظامیہ کا ہونا اشد ضرورت ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مینڈھر میں سیا سی لو گ پر دہ کے پیچھے چھپ کر طر ح طر ح کی با تیں کر تے ہیں لیکن لو گو ں نے حق میں کوئی بھی لیڈران سامنے نہیں آرہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ لیڈران لو گو ں کا کام ایما ند اری سے کر یں تو لو گ کیو ں در بدر ہو ں ۔ احتجاج میں شرکاءنے پرزور مانگ کی کہ تحصیل مینڈھر کو ضلع کا درجہ دیا جائے ہر قسم کے مکتب ہائے فکر لوگ شامل تھے جو بیک آواز ضلع کی مانگ کر رہے تھے تقریباً چار گھنٹے تک جموں مینڈھر شاہراہ بند رہی۔لوگوں نے ہاتھ میں پلے کا رڈ اٹھا رکھے تھے جس پر ضلع بنائے جانے کے نعرے لکھے ہوئے تھے ۔مقررین میں راجہ وسیم احمد خان،سردار بابو سنگھ،مولوی محمد عارف،حاجی ظہیر احمد خان، حاجی امتیاز احمد خان، محمد رزاق خان پروین ریٹائرڈ لیکچرر،عالی داد خان ، آزاد خان ،دلشاد جٹ،محمد فرید میر،دویندر کمار ٹنڈن،محمد فاروق عرف منا بھائی وغیرہ شامل تھے۔مقررین نے موجودہ مسائل خشک سالی،سڑکوں کی ابتر حالت اور پانی کی ناقص فراہمی،مینڈھر بس اڈہ پر صفائی کا فقدان،سرحدی علاقہ میں تعلیمی اداروں کاسرحدی کشیدگی کی وجہ سے بچوں کے مستقبل کے لئے عدم توجہی حکومت پر سخت تنقید کی۔قصبہ مینڈھرکے پردھان دویندر کمار ٹنڈن،سٹوڈنٹ لیڈر دلشاد احمد،محمد آزاد یوتھ لیڈر بالاکوٹ اور منا بھائی نے اپنے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے سوموار تک کوئی مثبت رد عمل نہ ملا تو سخت ترین احتجاج کیا جائے گا جو حصول منزل تک جاری رہے گا ۔جس میں ہر طبقہ فکر کے لوگ شامل ہوں گے۔بعد ازاں تحصیلدار مینڈھر شہزاد خان نے دھرنے کے شرکاءکو یہ یقین دلایا کہ وہ اپنی ضروری رپورٹ حکومت تک پہنچا دیں گے اور حکومتی موقف کو سوموار تک عوام کے سامنے رکھ دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں حکو مت نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہوئی جس میں کئی اعلی افسران شامل ہیں اور مجھے امید ہے کہ کمیٹی مینڈھر کا نا م ضرور ضلع کےلئے بھیجے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا