جموں وکشمیر کے سابق ایل جی ستیا پال ملک جوکہ اپنے بیانوں کی وجہ سے عمومی طور پر چرچہ میں رہتے ہیں جبکہ خصوصی طبور وہ حال اپنے ممبر پارلیمنٹ راہول گاندھی سے اپنے ایک انٹریو کی وجہ سے چرچہ میںہیں کی جانب سے شروع کئے گئے بیک تو ویلیج پروگرام کے پانچویں مرحلے کو موجودہ انتظامیہ شروع کرنے جارہی ہے ۔بیک ٹو ولیج کے چاروں مرحلوں کے عوامی سطح پر کھٹے میٹھے تجربات رہے ہیں افیسرا ن گائوں کی طرف میں افیسران نے جو وعدے عوام سے کئے تھے اُس وقت کے اخباروں اور سرکار ی ویب سائٹوں کا مطالعہ کرنا چاہئے اور قاعدے سے بیک ٹو ولیج میں جانے افیسران کو کئے گئے وعدوں کے متعلق سوالات کرنے چاہئے ۔گزشتہ روز چیف سیکرٹری اَرون کمار مہتا نے حکومت جموں و کشمیر کے سینئر اَفسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میںبیک ٹو وِلیج کے پانچویں مرحلے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا جو حکومت جموںوکشمیر کا فلیگ شپ عوامی رَسائی ، شرکت اور فیڈ بیک پروگرام ہے ۔ میٹنگ میںمحکمہ خزانہ کے اِنتظامی سیکرٹریوں، محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن ، محکمہ دیہی ترقی ترقی ، محکمہ اِنفارمیشن ٹیکنالوجی ،محکمہ ریونیو اور دیگر سینئر اَفسروں نے شرکت کی۔میٹنگ میں یہ اعلان کیا گیا کہ ’’ بیک ٹو وِلیج کا پانچویں مرحلے‘‘ کا اِنعقاد 7؍نومبر سے 16 ؍ نومبر 2023ء تک منعقد کیا جائے گا۔ اِس دوران پرابھاری اَفسران اَپنی متعلقہ پنچایتوں کا دورہ کریں گے ، عوام کے ساتھ بات چیت کریں گے اور گذشتہ اور موجودہ سال کی فراہمی کا جائزہ لیں گے،اِی خدمات کی رَسائی کو بہتر بنانے کے سلسلے میں خصوصی توجہ دی گئی ہے،شہریوں کی زیادہ سے زیادہ رسائی اور اِستعمال کے لئے صارف کے تجربے کے علاوہ قومی سطح پر تسلیم شدہ محکموں کی مختلف قابل ذِکر کامیابیوں کے بارے میں فیڈ بیک دیں گے ۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ بیک ٹو وِلیج کے گذشتہ ایڈیشنوں نے دیہات کی ضروریات کو پورا کرنے ، عوامی اہمیت کے کاموں کو ترجیح دینے، حکومت کی مختلف خدمات اور اَقدامات کے بارے میں بیداری پھیلانے کے علاوہ مختلف سرکاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں حکومت کی مدد کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سکل ڈیولپمنٹ اور خود روزگار سکیموں سے فائدہ اُٹھانے کے لئے اِستفادہ کنند گان بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کی شناخت میں بھی مدد کی ہے اور بینکوں کے تعاون سے بے روزگار نوجوانوں کی بڑی تعداد کو خود روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ڈاکٹرارون کمار مہتا نے اس بات پر زور دیا کہ بیک ٹو وِلیج کے اِس ایڈیشن میںخود روزگار سکیموں کی تکمیل، جل جیون مشن کی عمل آوری میں پیش رفت، اولڈ ایجڈپنشن سکیم سمیت فلاحی سکیموں کی تکمیل ، کھیلوں، ثقافت، ڈیلیوری ایبل کے حصول کی پیش رفت،دیہاتوں میں بجلی کی دستیابی سمیت دیگر پیرامیٹروں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس کے لئے پرابھاری اَفسران کو ایک کتابچہ بھیجا جارہا ہے ۔ پورے ڈیٹا کو ڈیجیٹل طور پر جمع کیا جائے گا اور حکومت کی متعلقہ سطحوں پر نتیجہ خیز کارروائی کے لئے تجزیہ کیا جائے گا۔یہ ٹھیک بات ہے کہ حکومت کو اس بات کی فکر ہے کہ وہ عوام کے پاس جانے کے لئے پلان بنا رہی ہے لیکن بیک ٹو ویلیج پروگرام کا عوامی سطح پر تب فائدہ ہے کہ حکومت کے اعلیٰ سطحی افسران ماضی کے بیک ٹو ویلیج پروگراموں کے کام کاج کا جائزہ لیں