نئی دہلی، //نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے اے بی ایچ اے پر مبنی اسکین اور شیئر سروس کا استعمال کرتے ہوئے او پی ڈی رجسٹریشن کے لیے ایک کروڑ سے زیادہ ٹوکن بنانے کا ایک کا بڑا ہدف حاصل کرلیا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے منگل کو یہاں کہا کہ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت اکتوبر 2022 میں شروع کی گئی پیپر لیس سروس، مریضوں کو آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) رجسٹریشن کاونٹر پر رکھے گئےکیو آر کوڈ کو اسکین کرنے اور فوری رجسٹریشن کے لیے اپنا اے بی ایچ اے پروفائل شیئر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ سروس فی الحال ہندوستان کی 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 419 اضلاع میں 2,600 سے زیادہ صحت کی سہولیات میں دستیاب ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے صحت عامہ کی سہولیات میں مریضوں کے رجسٹریشن کاؤنٹرز پر لمبی قطاروں کو روکنے اور مریضوں کو بہتر خدمت کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے اسکین اور شیئر سروس کو تیزی سے اپنایا ہے۔
اے بی ڈی ایم پبلک ڈیش بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق دہلی، بھوپال اور رائے پور شہروں میں ایمس میں اس سروس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ نیز، آبھا پر مبنی اسکین اور شیئر سروس کا استعمال کرتے ہوئے او پی ڈی ٹوکن تیار کرنے والے سرفہرست 15 اسپتالوں میں، نو کرناٹک سے ہیں، جموں و کشمیر، دہلی اور اتر پردیش کے دو دو ہیں۔ اس سروس کے استعمال کے لحاظ سے سرفہرست کارکردگی دکھانے والے سرکاری اسپتالوں میں ایمس، نئی دہلی، ایس آر این اسپتال، پریاگ راج اور ایمس رائے پور شامل ہیں۔