نئی دہلی، 4 اگست (یو این آئی) انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر (آئی آئی سی سی) کے آئندہ 11اگست کو ہونے والے انتخابات میں بورڈ آف ٹرسٹیز کے عہدے کی امیدوار، اسلامک سنٹر کی تاحیات رکن اور سپریم کورٹ کی معروف و مشہور وکیل ستیہ صدیقی نے کہاکہ وہ سنٹر میں گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دینے اور سماج میں پھیلے غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے کام کریں گی۔
انہوں نے کہاکہ اسلام سنٹر ایک معتبر ادارہ ہے لیکن اس کا صحیح استعمال نہیں ہورہا ہے اور اگر قوم کے تئیں وقف اراکین اور عہدیداروں کا انتخاب عمل میں آئے تو اسلامک سنٹر ہندوستان میں ایک انمٹ نقوش چھوڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامک سنٹر کو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان پھیلی غلط کو دور کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگر یہ ادارہ اس سمت میں قدم اٹھاتا ہے اور عہدیداران سنجیدگی سے اس مقصد کو آگے بڑھاتے ہیں تو یہ بہت بڑا کام ہوگا اور سماج میں اتحاد پیدا ہوگا اور ملک کی بے تحاشہ ترقی ہوگی۔
محترمہ ستیہ صدیقی نے جو آزاد امیدوار وار ہیں اور جن کا بیلیٹ نمبر 29ہے، نے کہاکہ میں سنٹر کی بہتری کیلئے کام کروں گی اور اس سنٹر کو قوم کی رہنمائی کا مرکز بھی بناؤں گی۔ انہوں نے کہاکہ میں صرف دکھاوے کے لئے انتخاب نہیں لڑ رہی ہے بلکہ کچھ کام کرنے کے مقصد سے میدان میں آئی ہوں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ ممبران کے پیمانے پر کھری تریں گی اور ان کو مایوس نہیں کریں گی۔
واضح رہے کہ محترمہ ستیہ صدیقی سپریم کورٹ کے معروف وکیل سرفراز احمد صدیقی کی اہلیہ ہیں، محترمہ صدیقی سپریم کورٹ بار ایسیوسی ایشن کی لائف ممبر ہیں، دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکن ہیں، نئی دہلی بار ایسوسی ایشن کی بھی رکن ہیں، سنٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل بار (پرنسپل بینچ) کی رکن کے ساتھ صفدر جنگ کلب کی بھی رکن ہیں۔اس کے علاوہ ریاستی حکومتوں، ناردن ریلوے کی وکیل کے علاوہ مرکزی حکومت کے مختلف شعبوں کی وکیل رہ چکی ہیں اور انہیں کا م کرنے کا تجربہ ہے۔