اسرو کی ایک اور کامیابی

0
0

ایس ایس ایل وی-ڈی3 نے کامیابی سے ای او ایس-08 اور مسافر سیٹلائٹ لانچ کیا
مودی نے ایس ایس ایل وی۔ ڈی۔ 3 کے کامیاب لانچ پر اسرو کو مبارکباد د پیش کی
یواین آئی

سری ہری کوٹہ، (آندھرا پردیش)/نئی دہلی؍؍ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے ایک کامیاب مشن میں جمعہ کی صبح چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ ای او ایس-8 اور ایک مسافر سیٹلائٹ کو مقررہ مدار میں لانچ کیا۔ای او ایس- 08 مشن کے بنیادی مقاصد میں مائیکرو یعنی بہت چھوٹے سیٹلائٹ کو ڈیزائن اور تیار کرنا، مائیکرو سیٹلائٹ بس کے ساتھ مطابقت پذیر پے لوڈ آلات تیار کرنا، اور مستقبل کے کارروائی جاتی سیٹلائٹس کے لیے درکار نئی ٹیکنالوجیز کو اس میں شامل کرنا ہے۔
مائیکرو سیٹ/ آئی ایم ایس-1 بس پر بنایا گیا، ای او اایس-08 تین پے لوڈ : الیکٹرو آپٹیکل انفراریڈ پے لوڈ(ای او آی آر) ، گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم-ریفلیکٹومیٹری پے لوڈ(جی این ایس ایس۔ آر)، اور ایس آئی سی- یو وی ڈائیمیٹر لے کر جاسکتا ہے۔ ای او آئی آر پے لوڈ کو مڈ ویو- آئی آر(ایم آئی آر ) اور لونگ ویو- آئی آر( ایل ڈبلیوآئی آر) بینڈس، میں24 گھنٹے اور دن رات دونوں اوقات میں تصاویر لینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی، آفات کی نگرانی، ماحولیاتی نگرانی، آگ کا بروقت پتہ چلانے ، آتش فشاں کی سرگرمیوں کا مشاہدہ، اور صنعتی اور بجلی گھروں کی تباہی کی نگرانی جیسی ایپلی کیشنز بھی شامل ہیں۔
جی این ایس ایس- آر پے لوڈ ایپلی کیشنز کے لیے جی این ای ایس- آر پر مبنی ریموٹ سینسنگ استعمال کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے جس میں سمندر کی سطح پر ہوا کا تجزیہ، ہمالیائی خطے میں مٹی کی نمی کا اندازہ، اورکرائیوسفیئر اسٹڈیز، سیلاب کا پتہ لگانا، اور اندرون ملک آبی ذخائر کا پتہ لگانا شامل ہیں۔ اس دوران ، گنگن یان مشن میں ایس آئی سی- یو وی- ڈومیسیمٹر،گگن یان مشن میں عملے کے ماڈیول کے ویو پورٹ پر یووی شعاعوں کی نگرانی کرتا ہے اور گاما تابکاری کے لیے انتہائی حساس الارم سینسر کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
خلائی گاڑی کے مشن کی ترتیب 475 کلومیٹر کی اونچائی پر سرکلر لو ارتھ مدار یعنی گردشی ذیلی زمینی مدار (ایل ای او) میں 37.4° کے جھکاؤ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے، اور یہ مشن 1 سال تک جاری رہ سکتا ہے۔ سیٹلائٹ کا وزن تقریباً 175.5 کلوگرام ہے اور یہ تقریباً 420 واٹ کی طاقت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایس ایس ایل وی- ڈی 3 لانچ وہیکل کے ساتھ انٹرفیس کرتا ہے۔
ای او ایس-08، سیٹلائٹ مین فریم نظام میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے جیسے کہ یعنی مربوط اطلاعاتی برقیاتی نظام ، جسے مواصلات، کمیونیکیشن، بیس بینڈ، اسٹوریج، اور پوزیشننگ(سی بی ایس پی) پیکیج کہا جاتا ہے، جو متعدد افعال کو ایک واحد، موثر یونٹ میں یکجا کرتا ہے۔ اس نظام کو کمرشل آف دی شیلف(سی او ٹی ایس) اجزاء اور تشخیصی بورڈز کا استعمال کرتے ہوئے کولڈ فالتو نظام کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، جو کہ 400 جی بی تک ڈیٹا سٹوریج کی معاونت کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ، اس سیٹلائٹ میں پی سی بی کے ساتھ منسلک ایک ڈھانچہ جاتی پینل، ایک ایمبیڈڈ بیٹری، ایک مائیکرو- ڈی جی اے( دوہرا اینٹینا)، ایک ایم- پی اے اے ( مرحلے وار اینٹینا)، اور ایک لچکدار شمسی پینل شامل ہیں، ان میں ہر پینل آن بورڈ ٹیکنالوجی مظاہرہ کے کلیدی اجزاء کے طور پر کام کرتا ہے۔
سیٹلائٹ اپنے انٹینا پوائنٹنگ میکانزم میں ایک چھوٹا سا ڈیزائن استعمال کرتا ہے، جو 6 ڈگری فی سیکنڈ کی گردشی رفتار حاصل کرنے اور ±1 ڈگری کی پوائنٹنگ کی درستگی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چھوٹا مرحلہ وار اینٹینا مواصلاتی صلاحیتوں کو مزید بڑھاتا ہے، جب کہ لچکدار شمسی پینل میں فولڈ ایبل سولر پینل سبسٹریٹ، جی ایف آر پی ٹیوب، اور سی ایف آر پی ہنی کامب رجڈ اینڈ پینل شامل ہوتا ہے، جو بجلی کی بہتر پیداوار اور ساختی سالمیت کی پیشکش کرتا ہے۔ ایک پائرولائٹک گریفائٹ شیٹ ڈفیوزر پلیٹ، جوڈبلیو/ ایم کے کی اپنی اعلی تھرمل موصلیت کے لیے جانا جاتا ہے، بڑے پیمانے پر کم کرتی ہے اور سیٹلائٹ کے مختلف افعال میں ا ییلی کیشن تلاش کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ، ای او ایس-08 مشن ہاؤس کیپنگ پینلز کو ضم کرنے کا ایک نیا طریقہ اپناتا ہے جو کہ قبضہ پر مبنی فکسچر کا استعمال کرتا ہے، جس سے اسمبلی، انٹیگریشن، اور ٹیسٹنگ(اے آئی ٹی) مرحلے کی مدت کو نمایاں طور پر کم کیا جاتا ہے۔
ای او ایس-08 مشن اضافی نئی اسکیموں کو شامل کرتے ہوئے، ایکس بینڈ ڈیٹا ٹرانسمیشن کے ذریعے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو بہتر بناتا ہے، ایکس بینڈ ڈیٹا ٹرانسمیٹر کے لیے پلس شیپنگ اور فریکونسی کمپنسیٹڈ ماڈیولیشن(ایف سی ایم) کا استعمال کرتا ہے۔ اس سیٹلائٹ کا بیٹری کے بندوبست سے متعلق نظام ایس ایس ٹی سی آر پر مبنی چارجنگ اور بس ریگولیشن کو استعمال کرتا ہے، جس میں ترتیب وار ایچ زیڈ 6 کی فریکوئنسی پر تاروں کو شامل کرنا یا خارج کرنا شامل ہے۔
مشن کو ملک میں دستیاب ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کرنے کی کوشش ،اس کے شمسی سیل فیبریکیشن کے عمل اور مائیکرو سیٹ ایپلی کیشنز کے لیے نینوا سٹار سینسر کے استعمال سے ظاہر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ، ری ایکشن وہیل آئسولیٹر سے جڑے نظام کو فائدہ ہوتا ہے جو کمپن یا وائبریشن کو کم کرتے ہیں اور ایک ہی اینٹینا انٹرفیس ایف ٹی سی اور ایس پی ایس ایپلی کیشنز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ سی او ٹی ایس اجزاء کی تھرمل خصوصیات کو سنبھالنے کے لیے اے ایف ای- بی جی اے،، کنٹیکس ایف پی جی اے ، جرمینیم بلیک کپٹن، اور ایس ٹی اے ایم ای ٹی(ایس آئی- ایلوائے) بلیک کپٹن جیسے آلات اور سازو سامان کا استعمال کرتے ہوئے تھرمل مینجمنٹ کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مشن میں ایک خود کار لانچ پیڈ شروع کرنے کی خصوصیت بھی شامل ہے، جو مزید اختراعی مشن کے انتظام کے لیے اپنی عہد بستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو نئی لانچ وہیکل ( ایس ایس ایل وی ) ڈی 3 کی کامیاب لانچنگ پر ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم ( اسرو ) کے سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ لانچ وہیکل خلائی مشنوں میں اہم کردار ادا کرے گی اور نجی صنعت کی حوصلہ افزائی کرے گی۔وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس ‘ پر پوسٹ کیا "ایک قابل ذکر کامیابی”۔ اس کامیابی کے لیے ہمارے سائنسدانوں اور صنعت کو مبارکباد۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہندوستان کے پاس اب نئی لانچ وہیکل ہے۔ کفایت شعاری ایس ایس ایل وی ڈ۔ 3 خلائی مشنوں میں اہم کردار ادا کرے گا اور نجی صنعت کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا۔
مسٹر مودی نے اس کے لیے اسرو، نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ اور اس سے وابستہ دیگر اداروں اور صنعت کو مبارکباد دی۔اسرو نے آج اپنی چھوٹی سیٹلائٹ لانچ وہیکل ( ایس ایس ایل وی ) کی تیسری اور آخری ترقیاتی پرواز میں زمین کا مشاہدہ کرنے والے سیٹلائٹ ای او ایس 08 اور ایس آر۔ او ڈیموسیٹ سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ ان کے مطلوبہ مدار میں نصب کردیا۔اس گاڑی کے ذریعے لے جانے والے پے لوڈ کو سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی، آفات اور ماحولیاتی نگرانی، آگ کا پتہ لگانے اور آتش فشاں کی سرگرمیوں جیسے بہت سے کاموں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایس ایس ایل وی ڈی۔3 کی اس پرواز نے چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل کا استعمال کرتے ہوئے لانچوں کو لانچ کرنے کے لیے صنعت اور اسرو کے تجارتی بازو ‘نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ’ کے درمیان تعاون کی راہ ہموار کر دی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرو نے پہلے جمعرات کے لیے اس مشن کا شیڈول طے کیا تھا، لیکن بعد میں اسے آج کے لانچ کے لیے دوبارہ ترتیب دیا گیا۔اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے مشن کنٹرول سینٹر کے سائنسدانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹس کو درست طریقے سے مدار میں نصب کیا گیا ہے۔
omar
اسمبلی انتخابات : کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنا خارج از امکان :عمر عبداللہ
کہاانتخابات کے اعلان سے چند گھنٹے پہلے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں اور تقرریوں کے احکامات صادر کرنا سمجھ سے بالا تر
یواین آئی

سری نگر؍؍نیشنل کانفرنس کے نایب صدر عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے لئے کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے کافی کم امکانات ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ان کی پارٹی الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کا فیصلہ خوش آئند بات ہے اور یہ کہ نیشنل کانفرنس چناو کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ چونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کم سے کم وقت میں چناو کرانے کا فیصلہ لیا لہٰذا کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے کافی کم امکانات موجود ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہاکہ انتخابات سے قبل کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنا خارج از امکان ہے۔ایل جی انتظامیہ کی جانب سے پولیس اور سیول انتظامیہ میں تبدیلیوں اور تقرریوںکے احکامات صادر کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ ایسا پہلی بار دیکھا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ انتخابات کے اعلان سے چند گھنٹے پہلے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں اور تقرریوں کے احکامات صادر کرنا سمجھ سے بالا تر ہے اور اس حوالے نیشنل کانفرنس الیکشن کمیشن کو آگاہی فراہم کرے گی۔
اِنتظامی کونسل نے مختلف محکموں میں اَسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی منظوری دی
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں محکمہ پراسکیوشن میں مختلف رینک (ڈپٹی ڈائریکٹر پراسکیوشن سے لے کر درجہ چہارم تک) کے 83 اَسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی منظور ی دی گئی تاکہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتا۔ 2023 کی متعلقہ دفعات کی تعمیل کی جاسکے۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری اتل ڈلو، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری نے شرکت کی۔
موجودہ اِنتظامات کے مطابق بیس اضلاع کو پورا کرنے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹروںکے صرف بارہ عہدے ہیں۔ ہر ضلع کے لئے ایک خود مختار ڈپٹی ڈائریکٹر رکھنے کے لئے ، معاون عملے کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹروں کے آٹھ مزید عہدوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہر ضلع میں ڈِسٹرکٹ ڈائریکٹوریٹ کی تشکیل میں سہولیت فراہم کی جاسکے ، جیسا کہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتا۔ 2023 کی دفعہ 20 کے مطابق مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتاکی مختلف دفعات کے مطابق نظر ثانی شدہ فریم ورک کے مطابق مختلف عدالتوں میں پراسکیوشن سے متعلق معاملات کو سنبھالنے میں بہتری آئے گی تاکہ فوجداری اِنصاف کے نظام کو مضبوط اور انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اِنتظامی کونسل نے گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) جموں و کشمیر کے لئے مختلف زُمروں کے (772) اَسامیوں کی معرض و وجود میں لانے کو بھی منظوری دی تاکہ کٹرا۔بانہال سیگمنٹ کے درمیان ریلوے سیکورٹی کے نظام کو مضبوط بنایا جاسکے۔ کٹرا۔بانہال سیگمنٹ کے لئے (772) اَسامیوں کو معرض وجود میںلانے کے لئے سفارشات ملٹی ڈسپلنری کمیٹی (ایم ڈی سی) نے بھی کی ہیں جس میں ریلوے، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور جموں و کشمیر پولیس کے ارکان شامل ہیں۔ مجوزہ عہدوں میں سپراِنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدوں سے لے کر نان گزیٹیڈ اور کلاس فور کیڈر میں نچلے درجے کے عہدوں تک شامل ہیں۔اِس کے علاوہ اِنتظامی کونسل نے سٹیٹ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کے دفتر میں مختلف زُمروں کے 30 اَسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی بھی منظوری دی۔ سٹیٹ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کی تشکیل اکتوبر 2020 ء میں پہلے سٹیٹ الیکشن کمشنر کی تقرری سے تشکیل دیا گیا تھا ۔تاہم ، آج تک سٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ کے علاوہ کمیشن کے لئے کوئی عہدہ وعملہ تشکیل نہیں دیا گیا ہے اور کمیشن مختلف دیگر محکموں سے منسلک عملے کی مدد سے کام کر رہا ہے۔سٹیٹ الیکشن کمیشن کے کام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے ان اَسامیوں کو معرض وجود میں لانا ضروری سمجھا گیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا