نیویارک، //امریکہ کے شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے عملے کے لئے ماتمی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس کی شرکت سے منعقدہ تقریب میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے اپنے مرحوم ساتھیوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
سوٹزر لینڈ میں اقوام متحدہ کے جنیوا آفس اور انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مرکز میں بھی ماتمی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
دوسری طرف امریکہ میں یہودیوں نے فلسطینیوں کے ساتھ تعاون کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں شامل یہودی سول سوسائٹی تنظیم کے اراکین، اسرائیل کے، شکاگو قونصل خانے کے سامنے جمع ہوئے ۔
مظاہرین نے قونصل خانے کے داخلی حصے کو بلاک کر دیا اور "جب تک فائر بندی نہیں ہو جاتی، قبضہ ختم نہیں ہو جاتا اور فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا ہم یہاں سے نہیں جائیں گے” کے نعرے لگائے۔
یہودی گروپ نے کہا کہ قبضے، نسل کشی اور ظلم کے خاتمے کے لئے ہم فلسطینیوں کے ساتھ اتحاد کی حالت میں ہیں۔ مظاہرے میں 100 کے قریب مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔
زیرِ محاصرہ غزّہ کی پٹّی میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے عزیزوں نے بھی تل ابیب کے ڈائزنگوف اسکوائر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کے اغوا کی ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہے۔
اسرائیل اسمبلی میں حماس کے زیرِ تحویل اسرائیلیوں کے عزیزوں اور اسمبلی ممبران گروپ کے درمیان مذاکرات طے پائے جن میں دونوں فریقوں کے درمیان بحث و تکرار شروع ہو گئی۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی غزّہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کی طرف توجہ کھنچنے کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
"مقتولین کی سمفونی ” کے عنوان سے منعقدہ مظاہرے میں تہران کے فلسطین اسکوائر میں سینکڑوں کی تعداد میں کفن میں ملبوس بچوں کے علامتی جنازے رکھے گئے۔ جنازوں کے اوپر پھول رکھے ہوئے تھے۔ تقریب میں شریک بعض خواتین اپنے آنسووں پر قابو نہیں رکھ سکیں۔
غز ہ سے اب تک 4 ہزار 800 سے زائد بچوں کی ہلاکت کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں’ لولا ڈی سلوا’ نے کہا ہے کہ "میں نے اس سے قبل ایسی کوئی خبر نہیں سُنی تھی جس میں جنگ میں سب سے پہلے ہلاک ہونے والے بچے ہوں۔ دہشت گردوں کا بہانہ کر کے بچوں والے مقامات پر اور ہسپتالوں پر بم برسائے جا رہے ہیں”۔
کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو نے کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ میں، فلسطین کو بحیثیت ایک مکمل آزاد حکومت کے تسلیم کئے جانے کی ،تجویز پیش کریں گے۔
اسپین کے نائب وزیر اعظم اور سمار پارٹی کے چیئر مین یولانڈ ڈیاز نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں۔