اسرائیل نے ’کم فاصلے پر مار کرنے والے پروجیکٹائل کی مدد سے اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا

0
0

تہران، 04 اگست (یواین آئی) ایران کے پاسداران انقلاب نے ہفتے کو کہا ہے کہ اسرائیل نے ’کم فاصلے پر مار کرنے والا پروجیکٹائل‘ استعمال کرتے ہوئے حماس کے سیاسی امور کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا کہ ’یہ دہشت گردانہ کارروائی تقریباً سات کلوگرام وزنی وار ہیڈ کے ساتھ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے پروجیکٹائل کو رہائشی علاقے کے باہر سے فائر کر کے کی گئی جس کے نتیجے میں زوردار دھماکہ ہوا۔‘
بیان کے مطابق اس حملے میں اسرائیل کو ’امریکہ کی مدد‘ حاصل تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پاسداران انقلاب نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا کہ ’ایران اس حملے کا شدید انتقام مناسب وقت، مقام اور طریقے سے لے گا۔‘ بیان میں اسماعیل ہنیہ کی موت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے اسے ’ایک مہم جو اور دہشت گرد صہیونی حکومت‘ قرار دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے، جس نے اسماعیل ہنیہ کی موت پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، اس سے قبل جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر حملہ کیا، جس میں لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر جان سے گئے۔
اسماعیل ہنیہ کو بدھ کو علی الصبح اس وقت قتل کیا گیا جب وہ نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے۔ ایران اور حماس نے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
جمعے کو قطر کی سب سے بڑی مسجد امام محمد بن عبدالوھاب میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس کے بعد ان کی تدفین دارالحکومت دوحہ کے علاقے لسیل میں کی گئی۔
اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ تھے اور انہوں نے گذشتہ 10 ماہ سے غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جا رہا ہے جس کے بعد غزہ جنگ میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا