اتنی بڑی تعداد میں ممبران پارلیمنٹ کی معطلی سے ممتا بنرجی برہم

0
0

میں خوش قسمت ہوں کہ اس پارلیمنٹ کا حصہ نہیں:ممتا بنرجی
یواین آئی

کلکتہ ؍؍وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران ترنمول کانگریس سمیت حزب اختلاف کے ممبران کی معطلی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں خوش نصیب ہوں کہ اس پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہوں، جمہوریت کی جگہ آمریت نے لیکیا ہے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی منگل کو اپوزیشن اتحاد’’انڈیا‘‘کی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی میں ہیں اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو ان سے ملاقات کرنے والی ہیں۔ممتا بنرجی سات مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہ چکی ہیں پارٹی ذرائع کے مطابق وہ ایک ساتھ اتنے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر ناراض ہیں۔ وزیر اعلی نے کہاکہ جو ہو رہا ہے وہ نہیں ہونا چاہئے.میں خوش قسمت ہوں کہ میں اب ممبر پارلیمنٹ نہیں ہوں۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے پوری پارلیمنٹ معطل ہے۔ آمریت چل رہی ہے۔ جمہوری عمل کا تحفظ بہت ضروری ہے۔پیر کو سرمائی اجلاس کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی تقریر کے درمیان میں، اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے حفاظتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔ پارلیمنٹ کے کمرے میں شور شرابا شروع ہو گیا۔ سب سے پہلے سپیکر نے اجلاس دوپہر 2 بج کر 45 منٹ تک ملتوی کر دیا اور پھر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔ اس کے بعد بھی جب صورتحال نہیں سنبھلی تو اسپیکر نے کم از کم 33 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کردیا۔ اتنی بڑی تعداد میں اپوزیشن کے ممبران کی معطلی غیر معمولی ہے۔قریب میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔سرمائی اجلاس 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔کانگریس لیڈر ادھیر کو گزشتہ اجلاس میں بھی غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر لوک سبھا میں معطل کر دیا گیا تھا۔ اس مرتبہ بھی انہیں معطل کر دیا گیا۔ معطل ارکان کی فہرست میں ترنمول کے کلیان بنرجی، اپروپا پوتدار، پرسون بنرجی، سنیل منڈل، سوگت رائے، کاکالی گھوش دستیدار، پرتیما منڈل، اسیت مل، شتابدی رائے شامل ہیں۔ سرمائی اجلاس کے دوران لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے کل 67 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ لوک سبھا سے معطل ہونے کے بعدادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ بی جے پی کے پاس اکثریت ہے۔ایسا کرکے پارلیمنٹ اپنی پٹھوں کی طاقت دکھا رہی ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے یہ بھی کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ کے بیان کا مطالبہ اس بات پر کیا گیا کہ جس طرح سے پارلیمنٹ کی سیکورٹی تباہ ہوئی ہے۔ اگرچہ وہ باہر بہت باتیں کرتے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں کچھ نہیں کہتے۔ یہ سوال اٹھا کر اپوزیشن پر حملہ کیا جا رہا ہے۔سیاست دانوں کے ایک حصے کے مطابق اپوزیشن اتحاد ’’انڈیا‘‘ کی میٹنگ سے قبل پارلیمنٹ میں ہونے والایہ واقعہ اپوزیشن کو مزید متحد کر دے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا