ریاست میں سیاسی غیر یقینی تعمیر و ترقی میں بڑی رکاوٹ:جاوید احمد رانا
اعجاز کوہلی
مےنڈھر//مخلوط اتحاد کی ہٹ دھرمی اور اقتدار کی حوس کی وجہ سے ریاست سیاسی غیر یقینی کے دور سے گذر رہی ہے تعمیر و ترقی کا عمل مکمل طور پر مفلوج ہے۔اس اتحاد کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے ریاستی عوام کی مال و جان داﺅ پر لگی ہوئی ہے۔آج ریاست میں کنبہ پروری،علاقہ پرستی کا رحجان عام ہوتا جا رہا ہے۔عام انسان کی مال و جان عزت محفوظ نہیں ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور رکن قانون ساز اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے اخبارات کے نام جاری آپنے بیان میں کیا۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں سے ریاست سیاسی عدم استحکام سے گذر رہی ہے دونوں اتحادیوں کے آپسی اختلافات نے نہ صرف ریاستی معیشت کو تباہ کیا ہے بلکہ پوری ریاستی عوام کو فرقہ بندیوں اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کر دیا ہے۔آج ریاستی عوام کے د رمیان اختلافی خلیج بڑھتی جا رہی ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو یقینا یہ کسی بڑی تبائی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ پوری قوم کو اپنے نجی اختلافات بھول کر مجموعی قومی مفادات کیلئے متحد ہونا پڑے گا۔اگر ہماری سوچ اور اتحاد کے رہشتہ میں معمولی سی گرِہ پڑ گئی تو بلا شعبہ یہ کسی بڑی آزمائش کا سبب بن سکتی ہے اس پر اسی طرح غالب آنا چاہیے جس طرح باہمت اور باصلاحیت قومیں غالب آیا کرتی ہیں۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ آج پوری ریاست میں تعمیر و ترقی کا عمل مکمل طور پر مفلوج ہو چکاہے کوئی ایک منصوبہ بھی پائے تکمیل نہیں ہے۔ ریاست اقتصادی بحران سے گذر رہی ہے۔ عام انسان کی پریشانیوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے بے روزگاری عروج پکڑ تی جا رہی ہے۔تعلیم یافتہ نوجوان اپنے مستقبل کیلئے فکر مند ہے سرکارکی اس ان دیکھی کی وجہ سے یہاں کی نوجوان نسل کا مستقبل تاریک ہونا طے ہے۔باوجود اس کے دونوں اتحادی جماعتیں اپنے اقتدار کے لئے فکر مند ہیں نہ کہ ریاستی نوجوانوں کے روشن مسقتبل کے لئے۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ رسانہ واقع سے پوری دنیا کے اندر ہمیں رسوائی اور شرمندگی کا سامنا ہے لیکن دونوں اتحادی جماعتوں کی سوچ و اخلاق میں رتی بھر بھی فرق نہیں آیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت عوام کے مفادات کو الجھن میں ڈال رہی ہیں۔سرمائی چھ ماہ جموں بی جے پی کی سازشوں کا شکار ہیں اب گرمائی چھ سرینگر میں پی ڈی پی کی سازشوں کا شکار رہیں گے۔یقینا اس دوران عوامی بہبود کا کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکے گا۔کیونکہ ریاست میں رواں سیاسی غیر یقینی صورتحال دونوں اتحادی جماعتوں کی مشترکہ پالیسی کا ایک حصہ ہے۔انھوں نے ریاستی عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آ پ نے اس تغربی سیاست کا سنجیدگی سے نوٹس نہ لیا تو مستقبل میں اس کا غلط خمیازہ ہم سب کوبھگتنا پڑ سکتا ہے۔انھوں نے مجموعی ریاستی عوام سے اپیل کی کے تمام آپسی اختلافات بھول کر مستحکم اور متحدہ نظام حکومت کیلئے نیشنل کانفرنس میں شامل ہو کر ایک نئی صبح کا آغاز کریں جس سے ہر طبقہ اور علاقہ کے عوام کو یکساں ترقی اور انصاف کے مواقع میسر ہو سکیں۔ جاوید احمد رانا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد جماعت ہے۔جو ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کر سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جب جب بھی ریاستی سیاست تبدیلی رونما ہوئی ہے اس کے عوض ریاستی عوام کو تبائی کے سیوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔اس لئے یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ آئے ہم سب بلا امتیاز ذات برادری،رنگ و نسل اور علاقائی بنیادوں سے اپر اٹھ کر نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرکے ریاست کو درپیش داخلی اور خارجی سازشوں کا مقابلہ کریں۔انھوں نے کہا کہ سازشی عناصر کی تعداد بہت کم ہوتی ہے لیکن چونکہ سازش منصوبہ بند طریقہ سے کی جاتی ہے جس کا اثر انسانیت کے دل و دماغ پر غلط نقوش چھوڑتا ہے۔لہذا ہم سب پر یہ لازم ہے کہ سازشی عناصر پر گہری نظر رکھیں جو یہاں کے خرمنِ امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔