کے تازہ احکامات شک و شبہات میں: نیشنل کانفرنس
سری نگر ؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے ائمہ حضرات کی تقرری سے متعلق وقف بورڈ کے حالیہ فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے حکام کو پہلے یہ دیکھنا چاہئے کہ کہیں یہ احکامات دینی معاملات میں بے جا مداخلت تو نہیں ہیں۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے این سی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہمارے یہاں مساجد ، خانقاہوں اور درگاہوں میں کئی کئی دہائیوں سے ائمہ حضرات امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ہم وقف بورڈ حکام سے یہ سوال پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا اتنی دہائیوں تک یہ ائمہ حضرات شریعت اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنے فرائض انجام نہیں دے رہے تھے؟انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے فیصلے سے ائمہ حضرات، پیر حضرات اور کلامِ پاک کے حفاظ حضرات کے جذبات مجروح ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ لوگوں میں ان احکامات سے متعلق بہت سار ے خدشات پائے جارہے ہیں۔وقف حکام کو اپنے احکامات کی پوری طرح وضاحت کرنی چاہئے اور اس بات کا خلاصہ بھی کرنا چاہئے کہ وہ کہاں سے مفتی اور ائمہ حضرات لانا چاہتے ہیں؟