مظاہرین نے قصورواروں کو پھانسی کے تختے پر لٹکانے کیلئے پر زور مطالبہ کیا
نا ظم علی خان
مینڈھرچندماہ قبل کٹھوعہ میں پیش آئے واقعہ پر جمعہ کو امام و خطیب جامع مسجد مینڈھر مولانا محمد سلطان نقشبندی کی قیادت میں طوفانی بارش کے بیچ ایک جلوس نکالا گیا یہ جلوس مینڈھر بازار سے ہوتا ہوا بس اڈہ پر پہنچا جہاں پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران خطاب کرنے والوں نے آٹھ سالہ معصوم کے حق میں بولتے ہوئے کہا کہ معصوم کا قتل بے رحمی سے کیا گیا اور اس کے قاتلوں کو جلد از جلد سزائے موت دی جائے انھوں نے کہا کہ حکومت میں شامل بی جے پی کے ان دو وزراءکو فوری طور نااہل قرار دے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جنھوں نے ہندو ایکتا ریلی میں شرکت کرکے ان ملزمان کو بچانے کی کوشش کی اور بڑی بے رحمی سے معصوم کا قتل کروایا کیونکہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ان وزراءکے کہنے پر قتل کیا گیا کیونکہ ان کا حق بنتا تھا کہ موصوم کے حق میں جلوس نکالا جائے کہ اس کے ملزمان کو پکڑ کر لوگوں کے سامنے لایا جائے کیونکہ ایک معصوم بچی کا قتل کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ کٹھوعہ کے اندر جن وکلاءحضرات نے چلان پیش کرنے پر پولیس کو روکا ان کے خلاف فوری طور کاروائی کرتے ہوئے ان کے لاسئنس منسوخ کئے جائیں تاکہ اس کے بعد کوئی بھی وکیل ایسی حرکت نہ کرے ان کا کہنا تھا کہ وکلاءلوگوں کا یہ کام نہیں تھا کہ جو انھوں نے سر عام کیا۔انھوں نے کہا کہ جموں بار ایسوسیشن کے صدر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے جنھوں نے ان ملزمان کے حق میں جموں بند کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ ایک آٹھ سالہ بچی پر بھی سیاست کھیلی جا رہی ہے جس کے ساتھ کچھ درندوں نے عصمت دری و قتل کرکے لاش کو پھینک دیا لیکن شرم کی بات ہے کہ کچھ وکلاءحضرات اس معصوم بچی کے قتل پر بھی سیاست کر رہے ہیں ان کو شرم ہونی چاہیے ان کا کہنا تھا کہ وکالت پر یہ سیاہ دھبہ ہے لہذا سرکار فوری طور ان وکلاءکے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے ان کا لاسئنس منسوخ کیا جائے۔امام و خطیب جامع مسجد نے ان تمام لوگوں کوآڑے ہاتھوں لیا جنھوں نے معصوم بچی کے ملزمان کو بچانے کی سازش رچائی انھوں نے کہا کہ حکومتیں جلد از جلد معصوم بچی کے ملزمان کو پھانسی کے تختے پر لٹکائے تاکہ اس کے بعد کسی بھی قسم کی کوئی گناونی حرکت نہ ہو۔ اس سلسلہ میں ایک جلوس دھارگلون میں بھی نکالا گیا جومعصوم کے حق میں نعرے بازی کرتا ہوا تحصیل کمپکس بالاکوٹ پہنچا جہاں انھوں نے تحصیلدار بالاکوٹ کو ایک یاداشت نامہ پیش کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کی اپیل کی وہیں ایک جلوس ہرنی بازار میں بھی نکالا گیا جہاں معصوم کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے ملزمان کو پھانسی کے تختے پر لٹکانے کی حکومت سے اپیل کی۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر ملزمان کو جلد از جلد سزا نہ دی گئی تو حالات خراب ہو سکتے ہیں لہذا سرکار فوری طور ان کو سزا سنائے ۔ان کا کہنا تھا کہ مخلوط حکومت میں شامل بھارتیہ جنتا پارٹی کے ان دو وزراءاور بار ایسوسی ایشن جموں کے صدر اور بار ایسوسی ایشن کٹھوعہ کے وکلاءکے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے کاروائی کی جائے ان وکلاءکے لائسنس منسوخ کئے جائیں جنھوں نے بند کی کال دی اور پولیس کو چلان پیش کرتے وقت روکا گیا۔