آٹھ سالہ آصفہ کی اجتماعی عصمت دری و قتل سے پوری انسانیت شرمسار:- پی پی یو

0
0

لازوال ڈیسک
کشتواڑ// پیوپیلز پارٹی یونا ئٹیڈ جموں کشمیر نے بیان پریس کے نام اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں کے کٹھوعہ علاقہ کی آٹھ سالہ آصفہ بانو کو اغوا کرنا،اسے نشا آور ادویات،تقریبا ایک ہفتہ تک اجتماعی عصمت دری کرنا اور پھر دردناک طریقہ سے قتل کر دینا ۔ ایسا واقعہ ہے جس سے سوچھ کر ہی دل کانپ جاتا ہے اور جس کے بارے میں ایک زندہ دل انسان تصور کرکے بھی تڑپ اٹھتا ہے۔اسلئے اس طرح کے مقدمہ کی شنوائی فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ کرکے مجرمین کو سر عام پھانسی پر لٹکا دینا چاہئے۔ تاکہ دوسرے اس طرح کا جرم کرنے میں خوف محسوس کرے۔انہوں نے کہا کہ ایک آٹھ سالہ معصوم بچی جسے ابھی دنیا کے معاملات کا صحیح طور پر علم بھی نہیں تھا ۔اس کے ساتھ ایسا گھناونہ جرم کیاگیا کہ جس نے انسانیت کو شرمسار کر دیا۔افسوسناک بات یہ بھی ہے کہ اس جرم کو انجام دینے والاکوئی جاہل ،آوارہ شخص نہیں بلکہ ایک ریٹائرڈ سرکاری آفیسر ، اس کا بیٹا اور بھتیجا اورعوام کی حفاظت کی قسم لینے والے پولس آفیسر بھی شامل ہیں۔ اس معصوم بچی کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ یوسف بکروال کی بیٹی تھی۔ جس سے سنجی رام خار کھا تاتھا۔اس دردناک واقعہ کاسب سے زیادہ شرمناک پہلو یہ ہے کہ آصفہ کے گھر والے انصاف کی پکار لگاتے رہے مگر کو ئی سننے کو تیار نہ ہوا اور جب کوششوں کے بعد مجرمین کا جرم سامنے آیا تو ہندو ایکتا منچ نامی تنظیم نے مجر مین کادفاع کرنے کے لئے جموں میں ریلی نکالی جس میں بی جے پی کے دو وزیروں نے شرکت کی اور مجرمین کو بچانے کے لئے آواز اٹھائی، اور پورے معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جو شرمناک ہے۔ پارٹی نے کہا کہ مجرمین کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے وزیروںاور ہندو ایکتا کے ارکان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈالنا چاہئے۔پارٹی نے کہا ہم کس خطرناک دور سے گزر رہے ہیں اور کیسے شرمناک سماج کی تشکیل کر رہے ہیں ،کہ مظلوم کے کھڑے ہونے کی بجائے ظالم اور مجرم کی تائید میں لگے ہیں؟ .انہوں نے مزید کہا کہ بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاﺅکا نعرہ دینے والے کہا ہیں ؟۔۔ جمو ںکے کٹھوا میں آصفہ کے ساتھ دردناک طریقہ سے اجتماعی عصمت دری کرکے قتل کرنے والے مجرمین کو پھانسی دی جائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ سرکار عورتوں کے تحفظ کے لئے کھوکھلے دعووں سے اوپر اٹھ کر کچھ عملی اقدام کرے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا