آل انڈیا گجر بکروال فاؤنڈیشن کابھٹنڈی جموں میں اہم اجلاس منعقد

0
0

سید بشارت حسین (موسیٰ) کو متفقہ طور پر آل انڈیاگجر بکروال فاؤنڈیشن کا قومی مشیر منتخب کیا گیا
گجر اور بکروال کمیونٹیز کے مسائل پر تبادلہ خیال ،طبقہ کی سماجی و اقتصادی ترقی اور حالات زندگی بہتر بنانے کا مطالبہ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍بھٹنڈی جموں میں منعقدہ ایک اجلاس میںسید بشارت حسین (موسیٰ) کے ساتھ حال ہی میں آل انڈیا گجر بکروال فاؤنڈیشن نے اعلان کیا کہ سید بشارت حسین (موسیٰ) کو متفقہ طور پر آل انڈیاگجر بکروال فاؤنڈیشن کا قومی مشیر منتخب کیا گیا ہے۔ وہیں میٹنگ میں گجر اور بکروال برادریوں کو درپیش حالت زار اور سماجی اقتصادی چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی ۔اس موقع پر مقررین نے کہا کہ گجر اور بکروال کمیونٹیز، جموں اور کشمیر کے علاقے کے خانہ بدوش قبائل، تاریخی طور پر قدیم روایات اور ثقافتوں کے محافظ رہے ہیں۔ تاہم، اپنے بھرپور ثقافتی ورثے کے باوجود، ان کمیونٹیز کو طویل عرصے سے متعدد چیلنجوں کا سامنا رہا ہے جو ان کی سماجی اقتصادی ترقی اور حالات زندگی میں رکاوٹ ہیں۔
اس موقع پر شرکاء نے کہاکہ گجر اور بکروال قبائل بنیادی طور پر چرواہے ہیں، جو اپنی روزی روٹی کے لیے مویشیوں اور زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔ تاہم، ان کا خانہ بدوش طرز زندگی اور قدرتی وسائل پر انحصار نے انہیں اکثر جدید ترقیاتی پالیسیوں سے متصادم رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کمیونٹیز کا ہجرت کرنے والا طرز زندگی رسمی تعلیم میں نمایاں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے، جس کے نتیجے میں شرح خواندگی کم ہوتی ہے اور تعلیمی سہولیات تک محدود رسائی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی ایک اور اہم مسئلہ ہے، جہاں بہت سی کمیونٹیز طبی سہولیات سے دور دور دراز علاقوں میں رہتی ہیں۔ یہ بیماری کے بڑھتے ہوئے بوجھ اور صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال کا باعث بنتا ہے۔شرکاء نے کہاکہ روایتی چرائی زمینوں اور جنگلات پر تجاوزات، زمین کے حقوق کی محدود شناخت کے ساتھ، نقل مکانی اور ذریعہ معاش کے نقصان کا باعث بنی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ زراعت اور مویشی پالنے کے ذریعے مقامی معیشت میں اپنا حصہ ڈالنے کے باوجود، گجر اور بکروال کمیونٹیز بازاروں اور مالیاتی خدمات تک محدود رسائی کے ساتھ معاشی طور پر پسماندہ ہیں۔
اس دوران شرکاء نے کہا کہ خانہ بدوش طرز زندگی کے مطابق بنائے گئے موبائل اسکولوں اور اسکالرشپ پروگراموں کو نافذ کرنا اس بات کو یقینی بنا سکتا ہے کہ تعلیم ان کمیونٹیز تک پہنچ جائے۔انہوں نے کہاکہ موبائل ہیلتھ کیئر یونٹس کا قیام اور کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دینا ضروری صحت کی خدمات فراہم کر سکتا ہے اور ان کمیونٹیز میں صحت کے نتائج کو بہتر بنا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسی پالیسیاں بنانا اور نافذ کرنا جو گوجر اور بکروال برادریوں کے روایتی زمینی حقوق کو تسلیم کرتی ہوں، بے گھر ہونے کو روک سکتی ہیں اور ان کے ذریعہ معاش کو محفوظ بنا سکتی ہیں۔شرکاء نے کہاکہ مارکیٹوں، مالیاتی خدمات اور سرکاری اسکیموں تک رسائی کو بہتر بنانے کے اقدامات ان کمیونٹیز کو وسیع تر معیشت میں ضم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ وقت ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ان کمیونٹیز کے تعاون کو تسلیم کرنے اور ایک روشن، زیادہ محفوظ مستقبل کی طرف ان کے سفر کی حمایت کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا