’ آصفہ کی عصمت دری اور قتل کو بھی ایک اہم مدعا بنایاجارہاہے ‘ باشعور افراد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شرپسند عناصرکو کڑا جواب دیں:عاشق خان

0
0

لازوال ڈیسک
جموں//شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے جموں میںفرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوششوںسے خبردار کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام مذاہب کے باشعور افراد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شرپسند عناصرکو کڑا جواب دیں۔اپنے ایک پریس بیان میں عاشق خان نے کہاکہ جوں جوں الیکشن کے دن قریب آرہے ہیں ،ان عناصرکی سرگرمیاں بھی تیزی پکڑ رہی ہیں اور اب تو انسانی نوعیت کے معاملات کو بھی مذہبی مدعا بنایاجارہاہے ۔ان کاکہناہے کہ افسوسناک بات ہے کہ 8سالہ معصوم بچی آصفہ کی عصمت دری اور قتل کو بھی ایک اہم مدعا بنایاجارہاہے اور ایک مخصوص سوچ رکھنے والی تنظیمیں کھل کر ملزمان کی حمایت کررہی ہیں ۔ ان کاکہناتھاکہ آصفہ کے قاتل کو سرراہ پھانسی دی جانی چاہئے اورایسی سرگرمیاں پر پابندی عائد کی جائے جس سے بھائی چارے کو نقصان پہنچنے کا احتمال پیدا ہورہاہے ۔عاشق خان نے کہاکہ ایسے حالات میں حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ بیشتر ہندو و سکھ تنظیموں کی طرف سے ان عناصر کی حوصلہ شکنی بھی کی جارہی ہے جو انسانی اقدار کی بقاکیلئے لازمی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ امن و بھائی چارے کے حامی افراد پر یہ لازم بنتاہے کہ جس طرح سے انہوںنے 2008اور 2013میں حالات کو خراب ہونے سے بچالیا اور شرپسندانہ عزائم مٹی میں ملادیئے ،اس طرح سے اس بات بھی ہر اس آواز کو دبادیاجائے جو سماج کی تقسیم کے مقصد سے چاہے کٹھوعہ سے مجرم کے حق میں بلند ہورہی ہو یاپھر نئے انتظامی یونٹوں پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہی ہو ۔عاشق خان نے کہاکہ باشعور ہندو ، سکھ اور مسلم افراد شرپسندوں سے خبر دار رہیں اور اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ جموں کے حالات پرامن رہیں اور ان پر الیکشن کے پوجاری حاوی نہ ہونے پائیں ۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کے دوران سماج کی مختلف خطوط میں تقسیم انتہائی خطرناک روایت ہے جس سے ہوشیار رہتے ہوئے نکاردیناچاہئے ۔عاشق خان نے کہاکہ جہاں سماج کے باشعور طبقہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان حالات سے ہوشیار رہے وہیں حکومت پر بھی یہ لازم بنتاہے کہ وہ ایسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرے جو متشدد اور انتشارپسندہوں اور جن کے مقاصد بھائی چارے کو خطرات سے دوچار کرناہو۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا