آصفہ معاملہ صرف اےک رےاست کا معاملہ نہےں

0
0

آزادانہ تفتیش کرائی جانی چاہئے : بھیم سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں//وکلا ءکے اےک گروپ نے آج سپرےم کورٹ مےں کٹھوعہ ضلع کے رسانہ گاﺅں مےں رہنے والی نابالغ بچی کے قتل اور عصمت دری معاملہ کی سماعت کے لئے عجلت مےں لکھی گئی تحرےری عرضی دی۔ کچھ وکلاءنے بچی کے والد کے نام پر معاملہ کو چندی گڑھ کی عدالت مےں منتقل کرنے کی درخواست دی ہے۔نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کچھ ملزمےن کو اس معاملہ مےں کٹھوعہ کی اےک عدالت مےں پےش کےا گےا ہے۔اسٹےٹ لےگل اےڈ کمےٹی کے اےکزےکےوٹےو چیئرمین اور سےنئر وکےل پروفےسر بھےم سنگھ نے سپرےم کورٹ مےں چےف جسٹس کے سامنے اےک دستاوےز’ سب مشن‘ داخل کےا ہے جس مےں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ اس معاملہ کی کسی آزادانہ اےجنسی سے تفتےش کرائی جائے خواہ سی بی آئی ےا پھر دےگر اےجنسی جسے حکومت ہند مناسب سمجھے۔پروفےسر بھےم سنگھ نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ جموں وکشمےر کی حکومت سے درےافت کرے ،کہ وہ کےوں اس معاملہ کی نئے سرے سے تفتےش کرانے کی مخالفت کررہی ہے۔کےوں ےہ معاملہ مناسب تفتےش کے بعد ملک کی کسی عدالت کو منتقل نہےں کےا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ معاملہ کی ابتدائی تفتےش کرنے والے اےک سب انسپکٹر، اےک ہےڈکانسٹبل اور دو پولےس کانسٹبل کو معطل کردےا گےا ہے۔اس کی بھی آزادانہ اےجنسی سے تفتےش کرائے جانے کی ضرورت ہے۔جموں مےں ہر کوئی بات کررہا ہے کہ پولےس تفتےشی اےجنسی نے سےنئر پولےس افسران کی بات پر عمل نہےں کےا اور معاملہ دوسر ے ضلع سانبہ کے پولےس افسر کو منتقل کردےا گےا۔انہوںنے سپرےم کورٹ سے درخواست کی کہ اس معاملہ کا پس منظر جاننے والوں اور دلچسپی رکھنے والوں کو اس مےں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے عدالت مےں اےک دستاوےز ’سب مشن‘ بھی داخل کےا (جو رےلےز کے ساتھ منسلک ہے)۔انہوں نے کہاکہ اب ےہ معاملہ صرف اےک رےاست کا معاملہ نہےں ےہ اقوام متحدہ کے سکرےٹری جنرل انٹونےو گوئترس تک پہنچ چکا ہے ،اور اس کی آزادانہ تفتےش کرائی جانی چاہئے تاکہ قصورواروں کو سزا مل سکے۔ چےف جسٹس نے عرضی گزار کو مناسب جواب داخل کرنے کی سماعت کے لئے 27اپرےل ،2018کی تارےخ مقرر کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا