آسام میں 3,400 کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا

0
0

اقرباپروری علاقائی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے: مودی
میری حکومت کسی ذاتی مفاد یا ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کوئی فیصلہ نہیں کرتی ہے

یواین آئی

گوہاٹی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے خاندانی اور علاقائیت کی پالیسی پر سخت حملہ کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ ان کی حکومت کسی ذاتی مفاد یا ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کوئی فیصلہ نہیں کرتی ہے، بلکہ ملک کے مفاد کو سامنے رکھ کر اور ہم وطنوں کو ذہن میں رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب خاندانی سیاست، علاقائیت، کرپشن اور عدم استحکام کی سیاست حاوی ہو جائے تو ترقی ناممکن ہو جاتی ہے۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو بھی ان کی قیادت میں حکومت کے فلیگ شپ پروگراموں سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ مسٹر مودی آسام کے دورے پر یہاں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ریاست میں 3,400 کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ آسام کے گورنر گلاب چند کٹاریہ، وزیر اعلیٰ ہمانتا بشوشرما، مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پوار، کئی ریاستی حکومت کے وزراء اور دیگر معززین تقریب میں موجود تھے۔مسٹر مودی نے کہاکہ ’’ہماری حکومتوں کی پالیسی، عزم اور وفاداری کا تعین کسی خود غرضی سے نہیں بلکہ ’’قوم پہلے، ملک پہلے‘‘ کے جذبے سے طے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ووٹ بینک کی بجائے ملک کے عوام کی مشکلات کم کرنے پر توجہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج شمال مشرق کے لوگوں نے ترقی کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ وہ شمال مشرق کی ترقی سے ہندوستان کی ترقی کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ملک میں صحت کی خدمات اور غریبوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ خواتین کو علاج کے لیے دور دراز کا سفر نہ کرنا پڑے اور غریبوں کو پیسے کی کمی کی وجہ سے اپنا علاج ملتوی نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے جو بھی اسکیمیں شروع کی ہیں ان سے خواتین کی صحت کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ سوچھ بھارت ابھیان نے خواتین کو بہت سی بیماریوں سے بچایا، اجولا اسکیم کے تحت فراہم کئے گئے گیس کنکشن نے خواتین کو مہلک دھوئیں سے بچایا اور مشن اندرا دھنش نے کروڑوں لوگوں کو مفت ویکسینیشن فراہم کی، جل جیون مشن نے انہیں آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچایا۔وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو آسام کے گوہاٹی میں واقع ملک کے شمال مشرقی علاقے کے پہلے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کا افتتاح کیا۔ذرائع کے مطابق 1123 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس اسپتال سے نہ صرف آسام کے لوگوں کو بلکہ خطے کی دیگر ریاستوں کو بھی صحت کی خدمات فراہم کرنے کی امید ہے۔اس کے علاوہ، مسٹرمودی نے نلباڑی، ناگاؤں اور کوکراجھار میں تین میڈیکل کالجوں کا بھی ورچوئلی افتتاح کیا، جن میں 24 گریجویٹ ڈیپارٹمنٹس اور 500 بستروں کی گنجائش ہوگی۔میڈیکل کالج 100 ایم بی بی ایس طلباء کے سالانہ داخلے کے ساتھ شروع ہوں گے، جس سے آسام میں ایم بی بی ایس طلبہ کی کل تعداد 1500 ہوجائے گی۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نے 546 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ آسام ایڈوانسڈ ہیلتھ کیئر انوویشن انسٹی ٹیوٹ (اے اے ایچ آئی آئی) کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔اے اے ایچ آئی آئی ریاستی حکومت اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) گوہاٹی کے درمیان ایک مشترکہ پہل ہے اور اس کا مقصد ادویات اور صحت کی دیکھ بھال میں ایجادات اور اختراعات کو فروغ دینا ہے۔ یہ صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ انجینئرنگ کو جوڑ کرطب کے اہم علاقوں میں کثیر الشعبہ تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔وزیر اعظم نے آخر میں مستفیدین میں 1.1 کروڑ آیوشمان کارڈ کی تقسیم کا آغاز کیا۔ یہ کارڈز 5 لاکھ روپے تک کے کیش لیس ہیلتھ کیئر طبی علاج کے فوائد فراہم کریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا