آسام میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا پر حملوں کے خلاف وقار رسول وانی کی قیادت میںا حتجاج

0
0

کہا کانگریس پارٹی اس طرح کی جمہوریت مخالف حرکتوں کو برداشت نہیں کرے گی اور اپنی لڑائی جاری رکھے گی
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے پیر کو آسام میں راہل گاندھی کی یاترا پر ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔یہاں ایک احتجاج کے دوران جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانے نے کہاکہ آسام کے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر بی جے پی کے غنڈوں کی طرف سے بھارت جوڑی نیا ئے یاترا پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں ۔انہوں نے یاترا میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے پر ریاستی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔جے کے پی سی سی کے صدر وقار رسول وانی نے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کی قیادت میں آسام حکومت کے خلاف بھارت جوڈو نیا ئے قافلوں، جائیدادوں اور لیڈروں پر حملوں کے خلاف احتجاج کیا ۔وقار رسول وانی کی قیادت میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں آسام میں حکمراں بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا اور پرامن طریقے سے پارٹی دفتر سے سری نگر کے لال چوک علاقے کی طرف مارچ شروع کیا، لیکن پولیس کی بھاری نفری ناکام بنا دیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وانی نے بھارت جوڑو نیا ئے یاترا پر حملے کو یاترا کو روکنے کی کھلی کوشش قرار دیا جو ملک کے وفاقی ڈھانچے پر حملہ اور ہندوستانی جمہوری نظام پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی اس طرح کی جمہوریت مخالف حرکتوں کو برداشت نہیں کرے گی، وہ بی جے پی کی طرف سے شروع کی گئی انتقامی سیاست کے خلاف لڑتی رہے گی۔جے کے پی سی سی چیف نے کہا کہ کانگریس کا ہر کارکن راہول گاندھی کے پیچھے کھڑا رہے گا اور یہ اعلان کرے گا کہ دنیا کی کوئی طاقت اس یاترا کو نہیں روک سکتی، جو مودی حکومت کی نفرت، تقسیم کرنے والی پالیسیوں اور ناانصافی کے خلاف ہے۔جے کے پی سی سی کے سربراہ نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ اس موقع پر اٹھیں اور راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا پر دھمکیوں اور حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کریں۔واضح رہے احتجاج میںکانگریس کے سینئر لیڈر پیرزادہ محمد سعید، سینئر نائب صدر محمد انور بھٹ، نائب صدور عبدالغنی خان، نثار احمد منڈو، مہیلا کانگریس کی صدر شمیمہ رینا، جنرل سکریٹریز میر رویس، عرفان نقشبندی، شمیمہ اقبال ، ماسٹر محمد مقبول سینئر لیڈر مشتاق احمد بزاز، ضلعی صدور امتیاز احمد خان، ایڈووکیٹ فاروق احمد شیخ و دیگران موجود تھے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا