یواین آئی
جموں بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر اکائی نے کانگریس پارٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کی خوشنودی کے لئے ایک حکمت عملی کے طور جان بوجھ کر بھارتیہ فوج کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ اس حکمت عملی کا حصہ ہے کہ کانگریس پارٹی کے سینئر ترین لیڈران فوج مخالف بشمول چیف آف آرمی سٹاف کے خلاف بیان دے رہے ہیں۔پارٹی ریاستی ترجمان بریگیڈئر انیل گپتا نے کہاکہ غلام نبی آزاد کا یہ بیان کہ ”کشمیرمیں آرمی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں سے زیادہ عام شہری مارے جاتے ہیں“انتہائی غیر ذمہ دارانہ، جھوٹا بیان ہے جوکہ حقائق پر مبنی نہیں۔ گپتا نے کہاکہ ساو¿تھ ایشیاٹیراریزم پورٹل (ایس اے ٹی پی)کی ویب سائٹ پر دستیاب اعدادوشمار کے مطابق سال2014سے کشمیر کے اندر عسکریت پسندوں سے عام شہریوں کی ہلاکتیں بہت کم ہوئی ہیں۔ بھاجپا ترجمان نے بتایاکہ 2014میں32شہری اور 110جنگجو مارے گئے۔ سال 2015 میں 20شہری اور113جنگجو، سال 2016میں14شہری اور165جنگجو، سال2017میں57شہری اور 218جنگجو اور 17جون2018تک 38شہری اور95جنگجومارے گئے ہیں، اس میں وہ عام شہری بھی شامل ہیں جوکہ عسکری تشدد کے دوران مارے گئے۔ انہوں نے غلام نبی آزاد کی طر ف سے جنگجو اور شہری ہلاکتوں کا تناسب1:5بتانا سفید جھوٹ ہے۔ انہوں نے غلام نبی آزاد کوبھارتیہ آرمی سے معافی مانگنی چاہئے تھی لیکن انہیں تو حافظ سعید کی طرف سے ملی تعریف سے زیادہ خوشی ہوئی ہے۔ بریگیڈئر گپتا نے فائنانشل ایکسپرس میں چھپے پی چدمبرم کے حالیہ مضمون جس میں انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف پرحملہ کیا ہے کہ کی بھی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس صدر کو ان بیانات کی وضاحت کرنی چاہئے کہ آیا پارٹی کا بھی یہی موقف ہے۔ انہوں نے سال 1975میں لگائی گئی ایمرجنسی پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایمرجنسی اس لئے نہیں لگائی گئی کہ بھارت خطرہ میں تھا بلکہ اس لئے کہ اندرا گاندھی خطرہ میں تھی، اس وقت پارٹی نے قومی مفادات کی بجائے خانگی مفادات کو ترجیحی دی۔