آزادنہ تحقیقات کی جائے تو 80فیصد سرکاری ملازمین کی جگہ جیل میں ہوگی :انجینئر رشید

0
0

سرکاری ملازمین سے اپنا رویہ تبدل کرنے کا کیا مطالبہ
لازوال ڈیسک
ہندوار ہ //سرکاری ملازمین کو اپنے کام کرنے کے رویہ میں تبدیلی لانے کا مشورہ دیتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ ریاست کرپشن اور کنبہ پروری کے گہرے بھنور میں پھنس چکی ہے ،جس کی بنیادی وجہ سیاستدانو ں اور سرکاری افسروں میں مشترکہ مفادات کی خاطر قائم ناپاک روابط ہیں ۔ آج تیرنہ ، وائسہ ، بچر وارہ اور کھہی پورہ میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا ©”جہاں بیشتر وزراءسیکریٹریٹ کی گلیاروں میں کنبہ پروری کے اپنے دیرینہ منصوبوں کو عملانے کیلئے رات دن نت نئے طریقے ایجاد کرنے میں مشغول ہیں وہاں بیشتر سرکاری افسروں کیلئے تعمیراتی کام اور دیگر امورات سونے کی چڑیا بن چکے ہیں ،خاص طور سے انجینئرنگ محکمہ ، دیہی ترقی اور سماجی بہبود کے محکمے کرپشن کا اڈہ بن چکے ہیں، اور اگر دیانتدارانہ تحقیقات کی جائے تو ان محکموں سے وابستہ ملازمین کی 80فیصد تعداد کی جگہ آرام دہ کرسیوںکے بجائے جیل خانوں میں ہوگی۔ جہاں عام آدمی ہر محکمہ میں معمولی جائز کام کیلئے در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہے وہاں کالے کو سفید بنانے میں ماہر افسران حکام بالا کی مکمل آشیر واد سے سرکاری خزانہ کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں “۔ انجینئر رشید نے سرکاری ملازموں کو یاد دلایا کہ وہ یہ بات ہرگز نہ بھولیں کہ اس ریاست کے ہر فائدے میں ان کا بھی فائدہ ہے اور وہ انفرادی مفادات کے بجائے اجتماعی مفادات کو اپنا شعار بنائیں ۔ انجینئر رشید نے کہا ”نہ ہی جاری تحریک مزاحمت اور نہ ہی آئے روز کی ہڑتالیں اس بات کا جواز فراہم کر سکتے ہیں کہ رشوت خوری اور کنبہ پروری کو ہر سطح پر فروغ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا جہاں ایک طرف پوری کشمیری قوم مصائب اور مشکلات کا شکار ہیں وہاں ایک بڑا استحصالی طبقہ یہاں ہر چیز میں اپنا منافع ڈھونڈنے کی تلاش میں رہتا ہے ۔ افسوس تو یہ ہے کہ رشوت دیکر بھی بیشتر لوگوں کا کام اکثر دفاتر میں نہیں ہوتا اور انہیں کسی نہ کسی بہانے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ اپنا محاسبہ کریں اور اپنے ہی پاﺅں پر کلہاڑی مارنے کے احمقانہ طریقوں سے باز آجائیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا