’آج ہندوستان بدل رہا ہے، ہم بدلتے وقت میں جی رہے ہیں‘

0
0

اگر ہماری سرحدیں زیادہ محفوظ ہوتیں تو ہندوستان کی ترقی تیز ہوتی:اجیت ڈوول
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے اور آنے والے سالوں میں اقتصادی اور فوجی دونوں لحاظ سے مزید بلندیوں کو حاصل کرنا ہے۔تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر ہندوستان کی سرحدیں زیادہ محفوظ ہوتیں تو یہ ’پیمانہ اور ترقی کا دائرہ‘ زیادہ ہوسکتا تھا۔
این ایس اے اجیت ڈوول نے بی ایس ای انویسٹیچر تقریب میں رستم جی میموریل لیکچر دیتے ہوئے کہا کہاگر ہمارے پاس اپنے مغربی اور شمالی پڑوسیوں کے ساتھ زیادہ محفوظ، متعین سرحدیں ہوتیں تو ہندوستان کی اقتصادی ترقی شاید بہت تیز ہوتی۔دفاع سمیت تمام شعبوں میں ’ آتم نربھرتا‘حاصل کرنے کی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہجیسا کہ پچھلی حکومتوں میں ہتھیاروں کی درآمدات پر زیادہ انحصار کرنے کے برعکس اگلے دس سالوں میں ہندوستان ایک بڑے برآمد کنندہ کے طور پر ابھرتا ہوا نظر آئے گا ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک حالیہ اور خصوصی بات چیت میں بتایا کہ کس طرح ہندوستان کی دفاعی برآمدات 2014 میں 600-800 کروڑ سے بڑھ کر 2024 میں 31,000 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں اور اگلے پانچ سالوں میں یہ 50,000 کروڑ روپے سے تجاوز کرنے والی ہے۔
این ایس اے ڈوول نے بی ایس ایف پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’آج ہندوستان بدل رہا ہے، ہم بدلتے وقت میں جی رہے ہیں۔ اگلے 10 سالوں میں ہندوستان نہ صرف دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہوگا بلکہ دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک اور ایک فوجی طاقت بھی ہوگا۔ سب کچھ ہندوستان میں بنے گا۔ ہندوستان جو ہمیشہ ہتھیاروں اور آلات کا درآمد کنندہ تھا اب اس کا بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے‘‘۔
ڈوول نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے ہماری سرحدوں کی حفاظت اور انتظام پر اعلیٰ اور مسلسل توجہ مرکوز رکھی ہے، جس کا نتیجہ آج نظر آرہا ہے۔ڈووال نے کہا، ’’کوئی دیوالی نہیں ہے جب وزیر اعظم دور دراز سرحدوں پر نہ گئے ہوں اور اسے بی ایس ایف ،آئی ٹی بی پی اور فوج کے سپاہیوں کے ساتھ منایا ہو۔انہوں نے سرحد کے ساتھ ساتھ 12 ہزار دیہاتوں کے سروے کا سہرا بھی وزیراعظم کے سر باندھا اور کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ رہنما سرحدوں کی کشش اور اہمیت کو سمجھیں تو آدھا کام خود ہو جاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا