آبادی کنٹرول قانون بنانے کی یقین دہانی پر انیل چودھری کی بھوک ہڑتال ختم
یواین آئی
نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے اتوار کو آبادی پر قابو پانے کا قانون بنانے کے تعلق سے دہلی-غازی آباد سرحد پر گزشتہ 22 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے پاپولیشن سلوشن فاؤنڈیشن کے صدر انیل چودھری کو ناریل پانی پلا کر ان کی بھوک ہڑتال ختم کرائی۔اس موقع پر لوک سبھا رکن راجندر اگروال بھی موجود تھے۔پاپولیشن سلوشن فاؤنڈیشن کے ترجمان نے کہا کہ آبادی کنٹرول قانون کے مطالبے پر اتفاق ہو گیا ہے اور انتخابات کے بعد مناسب وقت پر عمل شروع ہو جائے گا۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ آبادی کا عدم توازن ہندوستان کو درپیش ایک مسئلہ ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ آبادی پر قابو پانے کا قانون بنایا جائے اور اس کا نفاذ ذات پات، مذہب، علاقہ اور زبان کے بغیر تمام شہریوں پر یکساں طور پر کیا جائے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کی کل زمین کا 2.4 فیصد حصہ اور چار فیصد پانی ہے، جب کہ دنیا کی کل آبادی کا 18 فیصد دباؤ ہندوستانی زمین پر ہے۔ دنیا کی اوسط آبادی کے رقبے کے حوالے سے ہندوستان کی آبادی 20 کروڑ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے تھی جب کہ یہ تعداد 143 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔ہڑتال کے 16ویں دن تنظیم کے مسٹر چودھری کو وزیر اعظم کے مشیر سے بات چیت کے لیے بلایا گیا اور آبادی کنٹرول قانون کے عمل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔