لکھنؤ:// بی جے پی پر تاناشاہی رویہ اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ آئین بچانے کی لڑائی میں عوام انڈیا اتحاد کے ساتھ ہیں اور چار جون کو بی جےپی کی وداعی یقینی ہے۔
سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو کے ساتھ جوائنٹ پریس کانفرنس میں کھڑگے نے بدھ کو کہا کہ یہ الیکشن ملک کی جمہوریت اور آئین کو بچانے کا الیکشن ہے ۔ یہ دو نظریات کے درمیان کی لڑائی ہے جس میں بی جےپی سرمایہ داروں کے ساتھ ہمدردی دکھارہی ہے۔ وہیں 26 پارٹیاں مل کر غریب، قبائلی ، دلت، اقلیت کے حق اور حقوق کی لڑائی لڑرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کہتے ہیں کہ وہ اگلی میعاد میں آئین میں تبدیلیاں کریں گے۔ انہوں نے آئین میں تبدیلی کی تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی۔ جمہوری نظام میں ہر کسی کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے لیکن بی جے پی آئین میں تبدیلی کرکے اس حق کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے یہ ایک ایسا الیکشن ہے جو ملک کا مستقبل سنوارے گا اور آنے والی نسلوں کو محفوظ رکھنے کا الیکشن ہے۔اگر آئین بچے گا تو سب کچھ بچے گا ورنہ ہم غلامی میں چلے جائیں گے۔
کھڑگے نے کہا کہ چار مراحل کے الیکشن ہوچکے ہیں جس میں انڈیا اتحاد کافی آگے چل رہا ہے۔ ملک کی عوام نے مودی جی کی وداعی طے کردی ہے۔ چار جون کو انڈیا اتحاد کی نئی سرکار بننے جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مذہب ۔ ذات کی بات کرتی ہے لیکن مہنگائی۔ غریبی، بے روزگاری جیسے مسائل پر بات کرنا نہیں چاہتی۔ بڑی تعداد میں خواندہ نوجوان بے روزگار ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں سرکاری اسامیاں خالی ہونے کے باوجود سرکار تقرریاں نہیں کررہی ہے۔ اس سے نوجوانوں میں اشتعال ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ موجودہ انتخابات میں بھی بی جے پی کا آمرانہ چہرہ سامنے آ یا ہے۔ بی جے پی والے اتحادی امیدوار کو نامزدگی سے روک رہے ہیں۔ ہمارے الیکشن ایجنٹس کو ڈرا یا۔ دھمکایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ وہ 80 کروڑ غریبوں کو پانچ کلو مفت راشن دے رہی ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں فوڈ سیکورٹی اسکیم نافذ کی تھی تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو ہر غریب خاندان کو دس کلو مفت راشن کی سہولت دی جائے گی۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اتحاد کی حکومت آنے پر سبھی اتحادی جماعتوں کے منشور کی بنیاد پر کامن مینمم پروگرام نافذ کیا جائے گا جس سے سماج کے سبھی طبقات کو دھیان میں رکھا جائے گا۔ کانگریس کی حکومت آنے پر پانچ نیائے اور 25گارنٹیوں کو عمل میں لایا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے طنز کسا کہ مودی گاندھی کنبے کو دن بھر میں جتنی گالیاں دیتے ہیں جتنا انہیں بھگوان رام کا نام نہیں لیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اتحاد کی حکومت آنے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی لیکن اس کا مطلب یہ بالکل نہیں ہے کہ اس سے سماجی منافرت بڑھے بلکہ اس کا مقصدر ان طبقات کی پہچان کرانہیں مستحکم بنانا ہوگا جو مالی طور سے، تعلیمی طور سے یا طبی سہولیات سے محروم ہیں۔