یواین آئی
نئی دہلی؍؍تیل اور گیس پوری طرح سے گھریلو معیشت پر مرکوز ہونے کے ساتھ، اب ریل اسٹیٹ اور مصنوعی ذہانت (اے آئی ) جیسے نئے شعبوں میں بھرتیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔وائٹ کالر ہائرنگ کے لیے نوکری اسپیک انڈیکس جولائی 2023 میں 2573 تھا جو جون 2023 کے مقابلے میں 8فیصد اور جولائی 2022 کے مقابلے میں 19فیصد کم ہے۔ لیکن تیل اور گیس، رئیل اسٹیٹ اور اے آئی جیسے شعبوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ جون 2023 میں 32,205 ملازمتوں کے مقابلے میں، یہ جولائی میں کم ہو کر تقریباً 31,780 رہ گئی۔ اس مہینے میں تیل اور گیس، رئیل اسٹیٹ، اے آئی، ہاسپیٹلٹی اور آٹو سیکٹر میں کافی بھرتیاں کی گئیں۔اتار چڑھاؤ کا سامنا کرتے ہوئے، تیل اور گیس کا شعبہ گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں بھرتی کے رجحانات میں 9 فیصد اضافہ دکھا رہا ہے۔ گھریلو مارکیٹ میں توانائی کی بڑھتی ہوئی کھپت تیل اور گیس کے شعبے کی مسلسل ترقی کا باعث بنی ہے۔ احمد آباد، ممبئی، پونے اور حیدرآباد میں فیلڈ سروس انجینئر، کوالٹی انجینئر، پروکیورمنٹ مینیجر اور لاجسٹک مینیجر جیسے عہدوں کے لیے اہل اور ہنر مند ملازمین کی مانگ ہے۔ ان شعبوں میں سینئر پیشہ ور افراد کی مانگ میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے تیزی سے ابھرنے اور رہائشی املاک کی خریداری میں صارفین کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ حب میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلے ملازمتوں میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کولکتہ، ممبئی، چنئی اور دیگر شہروں میں پروجیکٹ مینیجر-کنسٹرکشن، انٹیرئیر ڈیزائن، آرکیٹیکٹ اور سول انجینئر جیسے عہدوں کے لیے اہل امیدواروں کی بہت زیادہ مانگ دیکھی گئی۔ گزشتہ چند مہینوں کی طرح جولائی 2023 میں بھی اس شعبے میں درمیانی سے سینئر سطح کے پیشہ ور افراد کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔فی الحال، اے آئی سیکٹر میں تیزی کے ساتھ، فل اسٹیک اے آئی سائنٹسٹ اور ایم ایل انجینئر جیسے نئے عہدوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس سال کے آغاز کے مقابلے جولائی میں فل اسٹیک اے آئی سائنسدانوں کی خدمات حاصل کرنے میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔ سال کے آغاز کے مقابلے جولائی میں ایم ایل انجینئرز کی مانگ میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ٹیک اور فنانس کے شعبوں میں ان عہدوں کے لیے اہل پیشہ ور افراد کی مانگ بھی مضبوطی سے ابھری ہے۔مہمان نوازی کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ گزشتہ سال جولائی کے مقابلے جولائی 2023 میں نئی پوسٹوں کی پیداوار میں 2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس شعبے میں خاص طور پر ممبئی اور چنئی جیسے شہروں میں ریستوراں مینیجر، ہوٹل مینیجر اور ٹریول ڈیسک کوآرڈینیٹ جیسی نئی پوزیشنیں تخلیق کی گئیں۔آئی ٹی میں ملازمتوں کے لیے بھرتی کا رجحان اب بھی تشویشناک ہے۔ گزشتہ سال جولائی کے مقابلے اس شعبے میں نئی ملازمتوں کی تخلیق میں 46 فیصد کمی آئی ہے۔ آئی ٹی سیکٹر کے علاوہ ایف ایم سی جی، ریٹیل، بی پی او، انشورنس اور تعلیم کے شعبوں میں ملازمتوں میں بھرتی کے معاملے میں کافی چوکسی کی گئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی کے مقابلے ایف ایم سی جی سیکٹر میں 23 فیصد، ریٹیل میں 23 فیصد، بی پی او میں 21 فیصد، انشورنس میں 16 فیصد اور تعلیم میں 14 فیصد کمی آئی ہے۔جے پور اور وڈودرا جیسے نان میٹرو شہر نئے روزگار کے معاملے میں آگے رہے ہیں۔ تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں جیسے جے پور اور وڈودرا نے گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں مختلف عہدوں پر لوگوں کو بھرتی کرنے کے معاملے میں بالترتیب 4 اور 2 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔ مختلف عہدوں پر لوگوں کی بھرتی کے معاملے میں خاص طور پر تیل اور گیس، فارما اور آٹو سیکٹر میں نمایاں اضافہ ہوا۔